سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ تل ابیب میں صیہونی وزارت جنگ کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے عام ہڑتال کا آغاز کریں گے۔
المیادین نیوز چینل کی ویب سائٹ کے مطابق صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ صیہونی وزارت جنگ کے ہیڈکوارٹر کے سامنے اپنے بچوں کی رہائی کی کوششیں دوبارہ شروع کرنے کے لیے عام ہڑتال کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی وزارت جنگ مظاہرین کے چنگل میں
اس سلسلے میں الجزیرہ نیوز سائٹ نے بھی اطلاع دی ہے کہ گزشتہ روز صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ صیہونی وزارت جنگ کے سامنے ایک راستہ 241 سیکنڈ کے لیے بند کر کے حماس کی فورسز کے ہاتھوں 241 صہیونی قیدیوں کی رہائی کی علامت بنے۔
یہ ایک بڑے احتجاجی مظاہرے میں ہوا جو کل شام تل ابیب میں صہیونی وزارت جنگ کے ہیڈ کوارٹر کے قریب منعقد ہوا اور شرکاء نے پلے کارڈز لہرا کر اپنے اہل خانہ کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
ہفتے کے روز سیکڑوں صیہونیوں اور صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ نے اسی طرح کے مظاہروں میں قیدیوں کی رہائی کے لیے فوری منصوبہ بندی کا مطالبہ کیا۔
صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ کی نقل و حرکت میں گزشتہ جمعے کے بعد سے اضافہ ہوا ہے، ان میں سے تین قیدی الشجاعیہ کے علاقے میں قیدیوں کی رہائی کے لیے کی جانے والی کاروائی میں صیہونی فوج کے ہاتھوں مارے گئے، صیہونی فوج نے ہفتے کے روز غزہ کی پٹی کے مشرق میں اپنے ایک قیدی کی ہلاکت کا اعلان کیا۔
غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمتی فورسز کے غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان کے پاس اب بھی 135 سے زائد صہیونی قیدی ہیں اور انہوں نے اعلان کیا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کے لیے مذاکرات کی بنیاد مکمل جنگ بندی کے علاوہ فراہم نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکام کو قیدیوں کے تبادلے کے لیے بات چیت کے لیے تیار ظاہر کر رہے ہیں لیکن غزہ میں جنگ بندی کا ذکر نہیں کرتے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ کون نہیں ہونے دے رہا؟
اس سے قبل غزہ کی پٹی میں عارضی جنگ بندی کے دوران متعدد صہیونی خواتین اور بچوں کے بدلے درجنوں فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کیا گیا ۔