?️
سچ خبریں: الاقصی طوفان کے دوران غزہ کی پٹی کی حمایت کے میدان میں لبنان کی حزب اللہ کا داخل ہونا اور اس نے مقبوضہ فلسطین کے شمال میں صیہونی حکومت کے خلاف کیے جانے والے حملوں کی وجہ سے مقبوضہ فلسطین کے شمال میں رہنے والے صہیونیوں کی اکثریت کو نقصان پہنچا۔
اس بڑے پیمانے پر نقل مکانی – جس میں صیہونی حکومت کے اعلان کردہ اعدادوشمار کے مطابق 90,000 افراد شامل تھے – نے صیہونی حکومت کو ناقابل تلافی دھچکا پہنچایا۔
رفح کراسنگ پر صیہونی حکومت کے کنٹرول کے بعد فلسطین کے شمال میں حزب اللہ کے حملوں سے تنگ آنے والی صیہونی حکومت نے اس ملک کے جنوب میں لبنان کی اسلامی مزاحمت کا مقابلہ کرنے کی طرف قدم بڑھایا۔ پہلے قدم میں انہوں نے متعدد مزاحمتی کمانڈروں کو نشانہ بنایا۔ اس کے بعد، انہوں نے پیجرز اور الیکٹرانک آلات کے آپریشن کو ڈیزائن اور نافذ کیا۔ آخری مرحلے میں، ایک وحشیانہ کارروائی میں، انہوں نے دحیہ کے علاقے میں بمباری کرکے حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کو قتل کردیا۔ صہیونیوں کا شک یہ تھا کہ اس طرح کے جرم سے حزب اللہ کے ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے اور وہ اپنے آپ کو دوبارہ زندہ نہیں کر سکے گا اور اس غلط تجزیے کے نتیجے میں انہوں نے لبنان میں زمینی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔
لبنانی مزاحمت کے خلاف صیہونی حکومت کے آپریشن کے 4 مراحل کے نفاذ کے سائے میں، اس حقیقت سے قطع نظر کہ حزب اللہ اپنے عظیم سیکرٹری جنرل سے محروم ہو گئی، حزب اللہ کے کئی اعلیٰ فوجی کمانڈر بھی شہید ہو گئے۔ اس نقصان نے بظاہر حزب اللہ کے کیڈر میں قیادت کو کمزور کر دیا۔ یہ کمزوری، کم از کم عارضی طور پر، اس وقت تک موجود ہے جب تک کہ درمیانی کیڈر اعلیٰ رہنماؤں کی جگہ نہیں لے لیتے، اور اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ لیکن اہم بات جسے فراموش نہیں کرنا چاہیے وہ یہ ہے کہ حزب اللہ میں کمانڈ اور قیادت کے ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کے باوجود حزب اللہ کا لڑاکا ادارہ اور عسکری ڈھانچہ پہلے کی طرح برقرار ہے۔
حزب اللہ کا عسکری ڈھانچہ اور جنگی ادارہ
کچھ عرصہ قبل امریکی کانگریس کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق لبنانی حزب اللہ کے جنگجوؤں کی تعداد 40 سے 50 افراد کے درمیان ہے۔ شہید سید حسن نصر اللہ نے اپنی ایک تقریر میں حزب اللہ کے جنگجوؤں کی تعداد 100,000 بتائی۔ اب اگر حزب اللہ اور صیہونی حکومت کے درمیان موجودہ لڑائی میں اس تعداد میں سے 10% زخمی ہوئے ہیں تو حزب اللہ کے پاس سب سے کم تعداد 35 ہزار سے زیادہ ہے اور سب سے زیادہ تعداد میں تقریباً 90 ہزار جنگجو دشمن سے لڑنے کے لیے تیار ہیں۔


مشہور خبریں۔
ٹرمپ کی نئی تجارتی جنگ یا دباو کے ذریعے نئی حکمت عملی
?️ 14 ستمبر 2025ٹرمپ کی نئی تجارتی جنگ یا دباو کے ذریعے نئی حکمت عملی
ستمبر
حماد اظہر نے مری میں رش کم کرنے کے لیے اہم تجویز پیش کر دی
?️ 11 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر حماد اظہر نے مری میں سیاحوں
جنوری
نیتن یاہو کی اتحادی حکومت کے ختم ہونے کا خدشہ بڑھ گیا
?️ 28 جولائی 2025نیتن یاہو کی اتحادی حکومت کے ختم ہونے کا خدشہ بڑھ گیا
جولائی
وزیراعظم کا بجلی بلوں سے 35 روپے ماہانہ پی ٹی وی فیس ختم کرنے کا اعلان
?️ 29 جون 2025لاہور: (سچ خبریں) وفاقی حکومت نے بجلی بلوں سے 35 روپے ماہانہ
جون
اسٹاک ایکسیچنج میں منفی رجحان، انڈیکس میں 753 پوائنٹس کی کمی
?️ 13 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کمی کا رجحان برقرار
مارچ
جان بولٹن 2024 کے الیکشن میں ٹرمپ کے حریف
?️ 8 جنوری 2023سچ خبریں: وائٹ ہاؤس کے سابق قومی سلامتی کے مشیر
جنوری
فیس بک نے ہزاروں جعلی اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے
?️ 1 دسمبر 2023سچ خبریں: دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک
دسمبر
شہباز گِل پر تشدد کی انکوائری کیلئے آزادانہ پینل بنایا جائے، فواد چوہدری
?️ 20 اگست 2022اسلام آباد:(سچ خبریں)سابق وزیر اطلاعات اور رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری
اگست