سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ایک اور اہلکار نے طوفان الاقصی آپریشن کا مقابلہ کرنے میں ناکامی کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
شہاب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال 7 اکتوبر کو طوفان الاقصیٰ آپریشن کے مقابلے میں ناکامی کے بعد اسرائیلی فوج کے اہلکاروں کے استعفوں کا سلسلہ جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مزاحمتی تحریک کے اتحاد نے تل ابیب کو کیسے نقصان پہنچایا؟
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی فوج کے مرکزی کمانڈر یہودا فاکس نے اس حکومت کے چیف آف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ہرتزی ہالوی سے کہا ہے کہ وہ اگست کے شروع میں اپنی ملازمت سے سبکدوش ہوجائیں گے۔
آج صبح اسرائیلی خبر رساں ذرائع نے اسرائیلی فوج کی ملٹری انٹیلی جنس سروس کے سربراہ ہارون ہالیوا کے مستعفی ہونے کا اعلان کیا، جس کی وجہ فلسطینی مزاحمت کے 7 اکتوبر کے آپریشن کا مقابلہ کرنے میں ناکامی اور دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے نتائج ہیں۔
صیہونی حکومت کی فوج کی ملٹری انٹیلی جنس سروس کے سربراہ نے اس حکومت کی فوج کے جوائنٹ اسٹاف کے سربراہ ہرتزی ہالوی کے نام اپنے استعفے نامے میں کہا ہے کہ تحریک حماس نے 07 اکتوبر 023کو ایک خونی حملہ جس کے نتائج پرتشدد اور تکلیف دہ تھے!
انہوں نے مزید کہ میرے زیر کمان محکمہ انٹیلی جنس نے اس مشن کو پورا نہیں کیا جو ہمیں سونپا گیا تھا ، میں اس سیاہ دن کو کبھی نہیں بھولوں گا اور ہمیشہ اس درد کو اپنے ساتھ لے کر رہوں گا۔
مزید پڑھیں: 7 اکتوبر سے یکم اپریل تک حماس اور ایران کے خلاف صیہونیوں کی غلطیاں
فلسطینی مزاحمتی تحریک کی جانب سے کیے جانے والے طوفان الاقصیٰ آپریشن کا مقابلہ کرنے میں ناکامی کے بعد صیہونی حکومت کے 2 اعلیٰ عہدیداروں کو مستعفی ہونے پر مجبور کیا گیا جو فلسطینی مزاحمت کے خلاف اس حکومت کی ناکامی کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔