سچ خبریں:صہیونیوں نے یہودی نئے سال کا آغاز ایسے وقت میں کیا جبکہ جلبوع سپر سکیورٹی جیل سے فلسطینی مجاہدین کے چھ اسیروں کے فرار نے ان کے جشن کو تلخ بنا دیا اور عید کے پہلے دن انٹیلی جنس سکیورٹی کو بھاری شکست دی۔
مقبوضہ علاقوں اور دنیا بھر کے صہیونیوں اور یہودیوں نے اتوار کی شام ایسے وقت میں یہودی عید منائی جبکہ چھ فلسطینی قیدیوں نے ایک اعلی سکیورٹی والی جیل سے فرار ہو کر ان کی عید کو ماتم میں بدل دیا، پیر کے روز نیوز ذرائع نے بڑے پیمانے پر چھ گرفتار فلسطینی عسکریت پسندوں کے جنین کے مقبوضہ علاقوں میں واقع جلبوع ہائی سکیورٹی جیل سے فرار ہونے کی خبر دی ، یہ ایک خبر خطے یہاں تک کہ دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ کی سرخی بن گئی۔
اگرچہ مغربی میڈیا اور صہیون نوازوں نے خبروں کو عام انداز میں پھیلانے کی کوشش کی تاکہ قبضہ کرنے والے کو ناراض نہ ہوجائیں لیکن اس خبر کی بڑی اہمیت نے انہیں اس کی کوریج کرنے پر مجبور کیا، اطلاعات کے مطابق چھ فلسطینی قیدی اسرائیلی جیل کی اپنی کوٹھری سےکھودی گئی سرنگ کے ذریعے فرار ہو گئے، عبرانی زبان کے ذرائع نے بتایا کہ چھ قیدیوں کو طویل قید اور برسوں کی قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
ان ذرائع کے مطابق فلسطینی قیدیوں نے مہینوں پہلے سرنگ کھودنا شروع کر دی تھی، فلسطینی عسکریت پسندوں کے فرار کے بارے میں صہیونی ذرائع کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی مقامی کسانوں نے صبح 3 بجے جنین شہر کے قریب جلبوع جیل کے ارد گرد کئی لوگوں کو دیکھا ، لیکن علاقے کی پولیس نے انہیں نظر انداز کر دیا۔
صہیونی سیکورٹی ذرائع نے اپنی چوکسی اور سرگرمی دکھانے کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ انہیں قیدیوں کے جیل سے فرار ہونے کے آدھے گھنٹے بعد اس معاملے کے بارے میں آگاہ کیا گیا جبکہ فلسطینی خبر رساں ذرائع نے بتایا کہ صہیونیوں کو عسکریت پسندوں کے فرار ہونے کےکئی گھنٹےبعد معاملے کے بارے میں آگاہ کیا گیا، اس وقت تک گرفتار فلسطینی جلبوع جیل سے دسیوں کلومیٹر دورپہنچ چکےتھے۔