سچ خبریں: شامی ذرائع نے شامی صوبے حسکہ پر ترک فوجیوں اور اس سے وابستہ مسلح گروہوں کے توپ خانے اور میزائل حملوں کا حوالہ دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ شمال مغربی صوبے حسقہ میں تل تمر کے نواح میں ام الکیف گاؤں کو ترک افواج اور ان سے وابستہ مسلح گروپوں کے توپ خانے اور میزائل حملوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب سانا کی رپورٹ کے مطابق حلب کے شمالی مضافات میں واقع گاؤں کفر ناصح کے رہائشیوں نے ترک غاصبوں اور ان کے کرائے کے فوجیوں کے خلاف مظاہرے کیے اور شامی شہریوں پر ان کے حملوں کی مذمت کی۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز ترک فوج اور انقرہ سے وابستہ دہشت گرد گروہوں نے شمال مشرقی شام میں حسقہ کے مضافات میں ابو راسین گاؤں پر گولہ باری کی تھی۔ ان حملوں کی وجہ سے دیہاتیوں کو نقل مکانی کرنا پڑی۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے منگل کے روز اطلاع دی ہے کہ ترک قابضین اور اس کے دہشت گرد کرائے کے فوجیوں نے الحسکہ کے شمال مغربی مضافات میں ابو راسین گاؤں پر حملہ کیا۔
خبر رساں ایجنسی نے زور دے کر کہا کہ ترکی کے غاصبوں اور ان کے کرائے کے فوجیوں نے شام میں اپنے ٹھکانوں سے اس گاؤں کو بھی اسی وقت نشانہ بنایا جب ترکی کے اندر سے میزائل حملہ کیا گیا۔
صوبہ حسقہ کے مختلف علاقوں کو اکثر ترک توپخانے سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ گزشتہ اگست میں ابو راسین گاؤں پر ترک حملوں میں ایک خاتون اور اس کا بچہ ہلاک ہو گئے تھے۔
گزشتہ روز اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے بسام صباغ نے کہا کہ ترکی کا قبضہ، اس کے جرائم اور دہشت گرد تنظیموں کی حمایت شام میں بگڑتی ہوئی انسانی صورت حال کی بنیادی وجوہات ہیں۔