سچ خبریں:یمنی انصاراللہ تحریک کے سربراہ نے استکبار مخالف تقریب کی سالگرہ کے موقع پر اپنے خطاب میں خطے کی صورتحال کا تجزیہ پیش کیا۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی انصاراللہ تحریک کے سربراہ عبدالملک بدر الدین الحوثی نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں استکبار مخالف تقریب کی سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ استکبار کے خلاف تحریک کی قرآنی بنیادوں کو بیان کیا اور خطہ کی صورتحال پر تبصرہ کیا۔
الحوثی نے استکبار کے خلاف سالانہ تقریب کو خدا کے دشمنوں کے مقابلے میں حق کے مقام کی اہمیت کے بارے میں تیاری اور آگاہی بڑھانے کا ایک اہم موقع قرار دیا اور کہا کہ قرآنی تعلیمات کے مطابق یہ تقریب سے متعلق حقائق کو واضح کرنے کے لیے بہت اہم ہے۔
انہوں نے امت اسلامی کی بیداری کی سطح کو بڑھانے اور ان میں ذمہ داری کے جذبے کو زندہ رکھنے میں قرآنی ثقافت کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ موجودہ نازک لمحے میں جب دہشت گردی کے خلاف جنگ کےےے بہانے سے امت مسلمہ پر امریکی اور صیہونی حملے کیے جارہے ہیں، قرآنی تعلیمات اور ثقافت ہمارے آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔
الحوثی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دشمنوں کے حملوں کا مقصد علاقے میں انسانی اور قدرتی وسائل پر قبضہ کرنا ہے، مزید کہا کہ خطے میں بہت سی تنظیموں اور رہنماؤں نے فوجی اڈوں کی تعمیر، معاشی پالیسیوں کی ڈکٹیشن، تعلیم اور میڈیا میں مداخلت کی اجازت کے ذریعے امریکہ کی جامع موجودگی کی راہ ہموار کی۔
انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ امریکہ اور صیہونی غاصب حکومت کو تسلیم نہ کرنے کے عوام کے موقف کا مفہوم سمجھتے ہیں،قرآن کی تعلیمات نے امت مسلمہ کے خوف کو دور کر دیا کہ وہ امریکہ اور صیہونی حکومت کی طرف سے نشانہ بنائے جانے کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کریں۔