سچ خبریں: قابض حکومت کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ الشفا ہسپتال میں فوجی آپریشن حماس کی مسلح فوج کے آخری رکن کی گرفتاری سے پہلے ختم نہیں ہوگا۔
الشفاء ہسپتال پر صیہونیوں کے ہمہ گیر حملے جبکہ سینکڑوں مہاجرین اور طبی عملہ اس ہسپتال میں پھنسے ہوئے ہیں اور شدید محاصرے میں ہیں۔
جب کہ قابض افواج الشفاء میڈیکل کمپلیکس کا مسلسل ساتویں روز بھی محاصرہ جاری رکھے ہوئے ہیں، الجزیرہ نیٹ ورک نے ایسی معلومات شائع کی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ صہیونی عناصر اس اسپتال کے اطراف کی عمارتوں کو بے دردی سے آگ لگا رہے ہیں۔ صہیونی فوج ذرائع ابلاغ کی توجہ سے دور غزہ شہر میں الشفا اسپتال کے قریب واقع الحلو اسپتال کو بھی تباہ کررہی ہے۔
ان معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ قابض فوج کے عناصر گزشتہ ہفتے سے الشفا ہسپتال کے اہم حصوں بشمول سپیشلائزڈ سرجری ڈیپارٹمنٹ کی عمارت کو نذر آتش کر رہے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق الشفاء میڈیکل کمپلیکس میں محصور زخمیوں میں سے 5 زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اور محاصرے کی وجہ سے دم توڑ گئے۔ یہ زخمی ہسپتال کے اندر مسلسل 6 دنوں سے بغیر پانی، خوراک یا طبی سہولیات کے محصور ہیں۔
اس وزارت نے اقوام متحدہ کے تمام اداروں اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ طبی ٹیموں اور بے گھر افراد اور الشفاء اسپتال میں قید مریضوں کی جان بچانے کے لیے فوری اقدام کریں۔
غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے اعلان کیا کہ الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے اندر قابض فوج کی طرف سے سینکڑوں شہریوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ صیہونیوں نے گزشتہ ہفتے سے اس ہسپتال میں عام شہریوں کا قتل عام شروع کر رکھا ہے اور اس کے علاوہ وہ اس میڈیکل کمپلیکس کے اردگرد کے پورے علاقے کو مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں۔