سعودی صیہونی تعلقات کے بارے میں صیہونی حکام کیا کہتے ہیں؟

صیہونی

🗓️

سچ خبریں: صیہونی کنیسٹ کے خارجہ امور اور دفاعی کمیٹی کے چیئرمین اور لیکوڈ پارٹی کے ایک سینئر رکن نے ریاض تل ابیب تعلقات کو معمول پر لانے کے امکان کے بارے میں کہا کہ میرے خیال میں جاری معاہدے کے بارے میں بات کرنا قبل از وقت ہے۔

ایک سینئر صہیونی قانون ساز نے ریاض اور امریکی ثالثوں کے درمیان جاری مذاکرات میں اختلاف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کا قیام قریب نظر نہیں آتا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی صیہونی تعلقات کی صورتحال؛سعودی وزیرخارجہ کی زبانی

روئٹرز خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن، جنہوں نے اپنے قومی سلامتی کے مشیر کو ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کے لیے بات چیت کرنے سعودی عرب بھیجا اور اسے ایک سیاسی ترجیح قرار دیا، جمعے کے روز کہا کہ شاید تعلقات کو معمول پر لانے کا عمل جاری ہے۔

کنیسٹ خارجہ امور اور دفاعی کمیٹی کے سربراہ اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کے سینئر رکن یولی ایڈلسٹین نے اسرائیل آرمی ریڈیو کو بتایا کہ میرے خیال میں جاری معاہدے کے بارے میں بات کرنا قبل از وقت ہے۔

روئٹرز کے مطابق انہوں نے نیتن یاہو کی انتہائی دائیں بازو کی کابینہ اور فلسطینیوں کے آزاد ریاست کے اہداف کے درمیان تعطل جیسی بنیادی رکاوٹ کو نظر انداز کرتے ہئے دعویٰ کیا کہ ایسی شقیں ہیں جو بہت زیادہ اہم اور مسائل کا شکار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی حکام کے مذاکرات زیادہ تر امریکیوں کے ساتھ ہیں، ہم ساتھ نہیں اور جب واشنگٹن سے ریاض کی درخواستوں کا معاملہ سامنے آتا ہے تو کچھ ایسے معاملات ہوتے ہیں جن سے بہتر طریقے سے نمٹا جا سکتا ہے اور کچھ سے کم۔

صیہونی داخلی سلامتی کے مشیر زاچی ہانگبی نے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں داخل ہوتے ہوئے صحافیوں کے اس کے جواب میں کہ آیا سعودی مذاکرات میں پیش رفت ہوگی، کہا کہ مجھے امید ہے۔

مزید پڑھیں: بائیڈن کے دورے کے دوران سعودی صیہونی دوستی کے لیے اقدامات کے اعلان کا امکان

یاد رہے کہ اس سے قبل ایسوسی ایٹڈ پریس خبر رساں ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے سعودی عرب کے حالیہ دورے جس کا مقصد ریاض کو تل ابیب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے پر آمادہ کرنا تھا، کے بارے میں لکھا تھا کہ اب تک وائٹ ہاؤس کی کوششیں کامیاب نہیں ہوئی ہیں۔

مشہور خبریں۔

کیا اسلامی امت صیہونی جال میں پھنس سکتی ہے؟

🗓️ 4 اکتوبر 2023سچ خبریں: پاکستان کی سینیٹ کے نمائندے نے امریکہ اور بعض عرب

عرب عوام صیہونیوں کے ساتھ دوستی کے حق میں ہیں یا مخالف؟

🗓️ 19 ستمبر 2023سچ خبریں: 27 بحرینی انجمنوں نے ایک بار پھر اس ملک اور

عمران خان پر حملے کے مقدمے کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش

🗓️ 8 نومبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) آئی جی پنجاب پولیس نے سپریم کورٹ کے حکم

شامی فوج کے فضائی دفاعی نظام کے ہاتھوں صہیونی جارحیت ناکام

🗓️ 26 اکتوبر 2024سچ خبریں:شامی فوج کے فضائی دفاع نے آج صبح صہیونی حکومت کی

شہید سلیمانی کے راستے پر چلنے والے اہم فلسطینی کمانڈر

🗓️ 2 جنوری 2024سچ خبریں: مزاحمتی محور کے سینئر کمانڈر کی حیثیت سے شہید سلیمانی

عربوں کا اصلی دشمن کون ہے؟

🗓️ 12 اکتوبر 2023سچ خبریں: فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے نمائندے نے تاکید کی کہ

وزیر اعظم چینی قیادت کی خصوصی دعوت پر چین کا دورہ کریں گے

🗓️ 2 فروری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر اعظم چینی قیادت کی خصوصی دعوت پر  چین

ہم پوتن اور زیلنسکی کے درمیان ملاقات کا بندوبست کرنے کے لیے تیار ہیں: اردوغان

🗓️ 31 مارچ 2022سچ خبریں:    ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے آج روسی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے