سچ خبریں:دو خبری ذرائع نے بتایا کہ کابل میں حملوں کے بڑھتے ہوئے خطرے کے انتباہ کے درمیان سعودی عرب کے سفارت کار فضائی راستے سے افغانستان چھوڑ کر گزشتہ ہفتے کے آخر میں پاکستان چلے گئے۔
تاہم طالبان کا کہنا ہے کہ سعودی سفارت کاروں کی روانگی عارضی ہے نہ کہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر طالبان کی عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ سعودی عرب کے سفارت خانے کے کچھ ملازمین کسی قسم کی تربیت کے لیے باہر گئے ہیں اور واپس آجائیں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان کی وزارت خارجہ نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے سوالات اسلام آباد میں سعودی سفارت خانے کو بھیجے ہیں۔ دوسری جانب ریاض کے سرکاری کمیونیکیشن آفس اور پاکستان کی وزارت خارجہ نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔
ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ سعودی سفارت کار کتنے عرصے سے افغانستان سے باہر تعینات ہیں یا ان میں سے کتنے ملک چھوڑ چکے ہیں۔
افغانستان میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے اور غیر ملکی افواج نے ملک چھوڑنے کے بعد سے کئی ممالک نے افغانستان میں اپنے سفارت خانے پاکستان اور قطر سے چلائے ہیں تاہم کئی ممالک نے افغانستان میں اپنی سفارتی موجودگی برقرار رکھی ہے۔