سچ خبریں:یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے حال ہی میں لیتھوانیا کے دارالحکومت ولنیئس میں نیٹو سربراہی اجلاس سے واپسی کے بعد اجلاس کے نتائج پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔
اس مسئلے کی وجہ یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے معاملے پر یورپی اور امریکی رہنماؤں کا سرد استقبال تھا، جس کے دوران اس ملک کو شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے میں شامل ہونے کے لیے کوئی ٹائم ٹیبل یا گرین لائٹ نہیں دی گئی۔
مغربی ذرائع نے بتایا کہ زیلنسکی نے یہ محسوس کرنے کے بعد کہ نیٹو رہنماؤں کے پاس اس سلسلے میں کوئی منصوبہ نہیں ہے، نیٹو سربراہی اجلاس کے آغاز کی شام کو ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ایسا لگتا ہے کہ یوکرین کو نیٹو میں شمولیت کی دعوت دینے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
اس ٹویٹ سے قبل یوکرین کے صدر نے ایک بیان میں ملک کے نیٹو کے ساتھ الحاق کے لیے ٹائم ٹیبل نہ ہونے پر تنقید کی۔
خبر رساں ذرائع کا کہنا ہے کہ زیلنسکی کے ٹویٹس اور بیانات نے یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے بارے میں مغربی رہنماؤں کے منفی رویوں کو بڑھانے میں سنجیدہ کردار ادا کیا اور وائٹ ہاؤس کو یوکرین کو نیٹو میں شمولیت کی دعوت دینے کے معاملے پر دوبارہ غور کرنے کا باعث بنا۔
اس بنیاد پر، ولنیئس میں نیٹو کے سربراہی اجلاس کے اختتام پر، امریکی حکام اور یورپی اتحادیوں نے اپنے حتمی بیان ر اتفاق کیا، جس میں یوکرین کے نیٹو سے الحاق کے ٹائم ٹیبل کا کوئی ذکر نہیں تھا، جس نے بالآخر زیلنسکی کو مایوس کیا۔