سچ خبریں: فلسطینی ہلال احمر نے اپنی ایک رپورٹ میں خان یونس میں واقع امل اسپتال میں انسانی تباہی کے آثار درج کیے ہیں جو 2 ہفتے قبل صہیونیوں کے محاصرے میں ہے۔
فلسطینی شہاب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے ایک بیان جاری کرکے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس شہر کے امل اسپتال میں انسانی المیہ کے بارے میں خبردار کیا ہے جس کا صیہونی قابضین کی طرف سے 14 دن پہلے سے محاصرہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے اسپتالوں پر صیہونی وحشیانہ حملے جاری
حالیہ عرصے کے دوران اس ہسپتال نے نہ صرف بڑی تعداد میں بیمار اور زخمی افراد کو قبول کیا ہے بلکہ یہ ہزاروں فلسطینی پناہ گزینوں کی پناہ گاہ بھی بن چکا ہے۔
ہلال احمر نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ بہت سے ایسے اشارے ہیں جو اس آبادی والے امل ہسپتال میں انسانی تباہی کو ظاہر کرتے ہیں اور اسرائیلی حکومت غزہ کے دیگر ہسپتالوں کی طرح اسے بھی نشانہ بنا رہی ہے۔
یاد رہے کہ یہ کارروائیاں غزہ کی پٹی کے صحت اور طبی ڈھانچے پر حملہ کرنے کے قابضین کے جرم کا حصہ ہیں، جو جنگ کے پہلے دن سے جاری ہے۔
فلسطینی ہلال احمر نے ان المیوں میں سے ایک کو اس اسپتال میں پناہ گزینوں کے لیے خوراک کے ذخیرے کا خاتمہ قرار دیا اور ساتھ ہی اس بات پر زور دیا کہ اس اسپتال میں ایندھن کی مقدار صرف ایک ہفتے کے لیے کافی ہے جو اس میں انسانی تباہی کے امکان کا ایک اور اشارہ ہے ،دریں اثنا صیہونی حکومت نے اس ہسپتال کا مکمل محاصرہ کر رکھا ہے۔
خان یونس کے اس محصور اسپتال میں انسانی تباہی کی ایک اور علامت صحت اور طبی سامان کی عدم آمد اور اسپتال میں ان سامان کا ذخیرہ ختم ہونا ہے، اس کے ساتھ ہی دائمی مریضوں سے متعلق زیادہ تر ادویات اپنے خاتمے کے قریب ہیں۔
فلسطین ہلال احمر نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس اسپتال میں مختلف عمر کے بچوں کی ضروری اشیا بشمول خشک دودھ اور کپڑوں کی سہولتیں ختم ہو چکی ہیں نیز معذور افراد کو بھی اپنی ضروریات کی کمی کا سامنا ہے۔
امل ہسپتال میں انسانی تباہی کی علامات کی وضاحت کرتے ہوئے ہلال احمر نے تاکید کی کہ اس ہسپتال سے غزہ کے دیگر طبی اداروں میں مریضوں اور زخمیوں کی ترسیل کو مربوط کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہو چکی ہیں اور صیہونی حکومت کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
اس کے علاوہ انتہائی نگہداشت کے کمروں اور آپریٹنگ رومز میں مطلوبہ آکسیجن کی فراہمی اور ہسپتال کو ایندھن کی فراہمی کی کوششیں بھی ناکام ہو گئی ہیں۔
صہیونی فوجیوں کی جانب سے ہسپتال کی طرف وسیع پیمانے پر فائرنگ ایک اور عنصر ہے جس کا ہلال احمر نے امل ہسپتال میں انسانی تباہی کی ایک اور علامت کے طور پر ذکر کیا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ کے شفا اسپتال میں اسرائیلی فوج کا مظاہرہ
رپورٹ میں اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ دشمن کی بکتر بند گاڑیاں اسپتال کے اطراف اور چاروں سمتوں میں کھڑی ہیں جو اس اسپتال میں ایمبولینسوں اور طبی عملے کی رفت و آمد کو روکتی ہیں اور لوگوں کو اس اسپتال میں داخل ہونے اور باہر جانے سے بھی روکتی ہیں۔