حماس کے بارے میں ہماری پالیسیاں غلط تھیں:صہیونی فوج کے سربراہ کا اعتراف

صہیونی فوج

?️

حماس کے بارے میں ہماری پالیسیاں غلط تھیں:صہیونی فوج کے سربراہ کا اعتراف

اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمت کے سامنے اسرائیل کے اچانک حیران ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے بارے میں اسرائیل کا عسکری نظریہ غلط تھا۔  رپورٹ کے مطابق، ایال زامیر نے فوج کی اندرونی تحقیقات کے بعد تیار کی گئی جائزہ رپورٹ کے دوران اسرائیلی سیاسی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فوج نے اس ناکامی میں اپنے کردار کی ذمہ داری قبول کر لی ہے اور اندرونی تحقیقات بھی کی ہیں، لیکن یہ واقعہ صرف فوج تک محدود نہیں اور فوج ہی واحد فریق نہیں جس پر الزام عائد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر 2023 سے پہلے غزہ کی پٹی سے متعلق سکیورٹی پالیسیوں کا ازسر نو جائزہ لیا جانا چاہیے۔

زامیر نے وضاحت کی کہ گزشتہ برسوں میں ایک ایسا نظریہ تشکیل دیا گیا تھا جس کا مقصد حماس کو قابو میں رکھنا تھا تاکہ اسرائیل کو جنوبی محاذ پر سکون مل سکے اور وہ دیگر محاذوں پر توجہ مرکوز کر سکے۔ اُن کے مطابق یہ غلط پالیسی حماس کو ایک بڑی فوجی قوت بنانے کا موقع دینے کا سبب بنی اور حماس کے ارادوں کے درست اندازے میں ناکام رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پالیسی اس مفروضے پر مبنی تھی کہ حماس قابو میں ہے، کمزور ہو چکی ہے اور انٹیلی جنس کے مکمل کنٹرول میں ہے، لیکن 7 اکتوبر کے واقعات نے اس کے برعکس ثابت کر دیا۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمت کے اچانک حملے کے بعد غزہ کے خلاف جنگ کا آغاز کیا جس کے دو بنیادی مقاصد حماس کا مکمل خاتمہ اور اسرائیلی قیدیوں کی واپسی تھے، لیکن وہ ان دونوں مقاصد میں ناکام رہا اور بالآخر حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر مجبور ہو گیا۔ حماس نے 17 مہر 1404 ہجری شمسی کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے غزہ میں جنگ کے خاتمے اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا باضابطہ اعلان کیا۔

اسرائیلی فوج نے بھی 18 مہر 1404 ہجری شمسی کو جنگ بندی کے نفاذ کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا کہ معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج بعض مخصوص علاقوں میں موجود رہے گی اور جنوبی و شمالی غزہ کے درمیان آمد و رفت شارع الرشید اور صلاح الدین روڈ کے ذریعے ممکن ہو گی۔اس کے باوجود، اسرائیل نے جنگ بندی کی بارہا خلاف ورزی کی ہے جس کے باعث فلسطین، عالمِ اسلام اور بین الاقوامی برادری میں شدید ردعمل اور مذمت دیکھنے میں آئی ہے۔

مشہور خبریں۔

افغان عبوری حکومت کے ساتھ تعلقات بہتر ہونے میں تھوڑا وقت لگے گا

?️ 24 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پڑوسی

رفح پر حملہ اسرائیل کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہا ہے: بلنکن

?️ 23 مارچ 2024سچ خبریں:امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ رفح میں بڑے پیمانے پر

مری میں 1 ہزار سے زائد پھنسے افراد کو کھانا فراہم کیا گیا

?️ 9 جنوری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی

بدسلوکی کرنے والوں سے نہیں انسانوں سے ہمدردی ہے، اُشنا شاہ کا تنقیدکرنے والوں کو جواب

?️ 10 اپریل 2023کراچی: (سچ خبریں) اداکارہ اُشنا شاہ نے اپنے اوپر تنقید کرنے والوں

33000 فلسطینی خواتین کی شہادت کے سائے میں خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کا عالمی دن

?️ 26 نومبر 2025سچ خبریں: غزہ پر صہیونی ریجیم کے حملے کے نتیجے میں گزشتہ

ہم مسجد الاقصیٰ پر صیہونی حملے کی مذمت کرتے ہیں:ترک صدر

?️ 6 اپریل 2023سچ خبریں:ترکی کے صدر نے ایک تقریر میں کہا کہ مسجد الاقصی

سعودی عرب کا یمن پر توپخانہ حملہ

?️ 3 نومبر 2024سچ خبریں:یمنی میڈیا کے مطابق سعودی عرب نے یمن کے سرحدی علاقے

ہفتہ وار مہنگائی بدستور 35 فیصد سے زائد

?️ 21 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) قلیل مدتی مہنگائی 19 اکتوبر کو ختم ہونے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے