سچ خبریں:یمنی قومی نجات حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے یمن پر سعودی حملے جاری رہنے کی صورت میں جواب میں میزائل حملے جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
یمن کی انصار اللہ تحریک کے ترجمان اور قومی نجات حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبد السلام نے کہا کہ یمن میں امن کا انحصار مکمل طور پر دشمنیوں کو ختم کرنے اور ملک کے خلاف محاصرے کو ختم کرنے پر ہے، انہوں نے جمعہ کی صبح ایک ٹویٹ میں لکھا کہ یمنی میزائل یمن کے دفاع کے لئے ہیں اور صرف حملوں اور محاصرے کو ختم کرنے سے ہی ان میزائلوں کا مارنا بند ہوگا،انھوں نے مزید کہاکہ یمن میں امن کی اصل علامت دشمنیوں کا خاتمہ اور یمن کے محاصرے کو ختم کرنا ہے ۔
عبد السلام نے اپنے ٹویٹ میں، جو یمن کی جنگ کے بارے میں امریکی صدر جو بائیڈن کے نئے دعوؤں کے جواب میں لگتا ہے، لکھا ہے کہ ہمارے پیارے لوگوں کی شجاعانہ مزاحمت کے خلاف جارحیت اور محاصرے کا آپشن بری طرح ناکام ہوچکا ہے،یادرہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کی رات اپنی تقریر میں دعوی کیا کہ ان کا ارادہ یمن میں جنگ کے خاتمے کا ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ امریکہ سعودی عرب کی "علاقائی سالمیت” کے دفاع میں مدد کرے گا، انہوں نے دعوی کیا کہ سعودی عرب کو ایرانی حمایت یافتہ فورسز کے حملوں کا سامنا ہے۔
انہوں نے یمنی جنگ کو ایک اسٹریٹیجک تباہی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس جنگ کا خاتمہ ہونا چاہئے،بائیڈن نے کہا کہ یمن میں جارحانہ کاروائیوں کے لئے امریکی امداد ، جس میں اسلحہ کی فروخت بھی شامل ہے ، ختم ہوجائے گی،یادرہے کہ یمن کی جنگ کے بارے میں جو بائیڈن کا دعویٰ اس وقت سامنے آیا جب2014 میں اس غریب عرب ملک کے خلاف امریکی حکومت کی حمایت قع سعودی عرب کے زیرقیادت اتحادی حملوں ہوئے جو آج تک جاری ہیں، حریت انگیز بات یہ ہے کہ جوبائیڈن اس وقت امریکہ کے نائب صدر تھے۔