سچ خبریں: یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبدالسلام نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ بندی کو لے کر جارح سعودی اتحاد کے رکن ممالک کے درمیان بات چیت کی سطح اب بھی ناموافق ہے۔
انہوں نے کہا کہ جارح سعودی اتحاد کے رکن ممالک جان بوجھ کر جنگ بندی کی شقوں پر عمل کرنے کے بجائے وقت ضائع کر رہے ہیں جسے ہماری وطن عزیز قبول نہیں کرتی۔
المسیرہ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق عبدالسلام نے مزید کہا کہ ہماری قوم ایک غیر منصفانہ محاصرے میں ہے اور ہزاروں ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں اور یہ مصائب ہر سطح پر بہت بڑا ہے۔
اس سے قبل یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے کہا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ سعودی اتحاد اور اس کے کرائے کے فوجیوں کی جانب سے جنگ بندی کی متعدد بار خلاف ورزیوں کے باوجود جنگ بندی کو مستحکم کیا جائے لیکن ہو سکتا ہے سب کچھ بدل جائے اور بحالی کی طرف بڑھ جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے یمنی قوم کے مصائب کو کم کرنے اور جارحیت کے خاتمے اور یمن کی ناکہ بندی کو ختم کرنے کے لئے ایک جامع حل کے حصول کے مقصد سے جنگ بندی کو قبول کیا لیکن جنگ بندی کے دروازے کبھی کھلے نہیں رہیں گے اور ہم جنگ بندی کے دروازے کھلے رکھیں گے۔ سعودی اتحاد کو کبھی بھی اس کو توڑنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔