سچ خبریں:تھائی حکام نے اعلان کیا کہ جنوبی تھائی لینڈ میں کم از کم 17 مقامات پر ہونے والے دھماکوں میں کم از کم 7 افراد زخمی ہوئے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ ان حملوں کے ایک منصوبہ بند سازش کے تحت کیا گیا ہے
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تھائی پولیس اور فوج نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس ملک کے 3 صوبوں میں اسٹورز اور گیس اسٹیشنز میں آدھی رات کے بعد بم دھماکے ہوئے، تاہم ابھی تک کسی گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ ملائیشیا کی سرحد سے متصل تھائی لینڈ کے جنوبی صوبوں نے کئی دہائیوں کی شورش دیکھی ہے اور تھائی حکومت نے ہمیشہ مسلم صوبوں پتنی، یالا، ناراتھیوات اور سونگھالا کے کچھ حصوں میں تھائی لینڈ سے آزادی کے خواہاں شیڈو گروپس سے نمٹنے کی کوشش کی ہے۔
تھائی لینڈ میں تشدد پر نظر رکھنے والے گروپ ’ڈیپ ساؤتھ واچ‘ کی رپورٹ کے مطابق 2004 سے اب تک تنازعات کے دوران 7300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اس کے باوجود 2013 میں شروع ہونے والے امن مذاکرات کئی بار متاثر ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ آج کے حملے اس سال کے شروع میں تھائی حکومت کی طرف سے کورونا وائرس وبائی امراض کی وجہ سے دو سال کے وقفے کے بعد مرکزی باغی گروپ باریسان ریولوسی نیشنل کے ساتھ بات چیت کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد ہوئے۔