سچ خبریں:جرمنی کے بائیں بازو کی خاتون سیاست دان کا کہنا ہے کہ اس ملک کی حکومت یورپ کی سب سے احمق حکومت ہے کیونکہ اس نے اسے توانائی فراہم کرنے والے اہم ملک روس کے ساتھ سب سے زیادہ معاشی جنگ شروع کر رکھی ہے۔
رشیاٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق جرمنی کی بائیں بازو کی ایک سیاست دان سارہ ویگن کنچٹ نے روس مخالف پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے جرمن وائس چانسلر کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا کیونکہ ان کے بقول موجودہ جرمن حکومت یورپ کی احمق ترین حکومت ہے۔
انہوں نے یوکرین میں جاری جنگ کو ایک جرم قرار دیتے ہوئے یورپ کی روس کے ساتھ اقتصادی جنگ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ روس مخالف پابندیاں جرمنی کے لیے مہلک ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ توانائی کی قیمت قابو سے باہر ہے، جرمن معیشت جلد ہی اچھے پرانے دنوں کی باقیات بن جائے گی۔
جرمن پارلیمنٹ کی رکن اس ملک کے وزیر اقتصادیات اور جرمنی کے وائس چانسلر رابرٹ ہوبیک کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے زور دیا کہ ہمارے پاس واقعی یورپ کی سب سے احمق حکومت ہے جس نے لاکھوں جرمن خاندانوں کو غریب بنا کر اور ہماری صنعت کو تباہ کر کے ولادیمیر پیوٹن کو سزا دینے کا منصوبہ بنیا جبکہ گیس پروم بے مثال آمدنی میں اضافہ کر رہا ہے،ایسی صورت میں یہ احمقانہ منصوبہ نہیں تو کیا ہے؟۔