بی بی سی کو جھٹکا

بی بی سی

?️

سچ خبریں: شام کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اس نے متعصبانہ اور گمراہ کن رپورٹس کی وجہ سے اس ملک میں کام کرنے کے لیے بی بی سی کا لائسنس منسوخ کر دیا ہے۔

شام کی حکومت نے کل رات اعلان کیا کہ اس نے متعصبانہ اور گمراہ کن رپورٹوں کی وجہ سے اس ملک میں کام کرنے کے لیے بی بی سی کا لائسنس منسوخ کر دیا ہے۔

شام کی وزارت اطلاعات کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نیٹ ورک کی جانب سے پیشہ ورانہ معیارات کی عدم تعمیل اور سیاسی اور گمراہ کن رپورٹس پیش کرنے پر اصرار کی وجہ سے شام میں اس کے رپورٹر اور کیمرہ مین کی سرگرمی کا لائسنس منسوخ کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں فسادات کو جاری رکھنے کی بی بی سی کی نئی کوشش

اے ایف پی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دمشق نے اس چینل کے صحافی کی شام میں رہنے کی اجازت بھی منسوخ کر دی ہے، شام کی وزارت اطلاعات نے وضاحت کی کہ 2011 میں جنگ کے آغاز سے بی بی سی وقتاً فوقتاً شام کی حقیقت کے بارے میں غیر معروضی اور غلط معلومات اور رپورٹس فراہم کرتا رہا ہے۔

شامی وزارت کا کہنا ہے کہ اب تک اس نیٹ ورک کو ایک سے زیادہ بار خبردار کیا جا چکا ہے لیکن یہ دہشت گرد اور دشمن جماعتوں کے بیانات اور گواہیوں پر مبنی اپنی گمراہ کن رپورٹس نشر کرتا رہتا ہے۔

یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ ماورائے علاقائی اخبار رائے الیوم کے مطابق ایسا شاذ و نادر ہی ہوا ہے کہ دمشق میں بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں کا لائسنس منسوخ کیا گیا ہو کیونکہ مقامی رپورٹرز چند باقی ماندہ غیر ملکی میڈیا آؤٹ لیٹس کے لیے کام کرتے ہیں اس لیے کہ بہت سے غیر ملکی صحافی تنازع کے بڑھنے کے بعد یہ ملک چھوڑ چکے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ بی بی سی نے اس خبر کو نشر کرتے ہوئے جھوٹی اور گمراہ کن رپورٹس پیش کرنے کے حوالے سے دمشق سے موصول ہونے والی وارننگ کا ذکر کیے بغیر، دعویٰ کیا کہ شام میں اس چینل کی سرگرمی کو منسوخ کرنے کی وجہ متعدد شامی شہریوں کے منشیات کے کاروبار میں ملوث ہونے کے بارے میں ایک رپورٹ کی اشاعت تھی۔ جس میں بشار الاسد کے خاندان کے افراد بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:پاکستان کا بی بی سی اردو کیخلاف من گھڑت خبرشائع کرنے پرجواب طلب

یاد رہے کہ بی بی سی نے حال ہی میں اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد کے خاندان پر کیپٹاگون نامی ایمفیٹامائن کی تجارت میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

دریں اثناء شامی حکومت منشیات کی تجارت میں ملوث ہونے کی تردید کرتی ہے لیکن امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین شام کی حکومت کو اس دوا کی پیداوار اور برآمد کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

الاقصیٰ طوفان کے اسرائیلی سیاحت پر اثرات

?️ 29 نومبر 2023سچ خبریں: المیادین کے اعلان کردہ اعدادوشمار کے مطابق، صیہونی حکومت کی سیاحت

حکومت کی سرگرمیوں کو اجاگر کرنے اربوں روپے کی منظوری

?️ 27 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں)کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے وزیراعظم

سی آئی اے کو ایک ذلت کا سامنا

?️ 14 جولائی 2022سچ خبریں:امریکی جاسوس ایجنسی سی آئی اے کے ایک سابق ملازم کو

پوپ فرانسیس کے گردوں میں پرابلم؛ حالت نازک

?️ 24 فروری 2025 سچ خبریں:ویٹی کن نے پوپ فرانسیس کی حالت کے بارے میں

نیتن یاہو کو حزب اللہ کے جنگ میں داخل ہونے کا خوف

?️ 9 اکتوبر 2023سچ خبریں:صیہونی ٹیلی ویژن کے مطابق اسرائیل نے گذشتہ رات اپنے فیصلوں

مستقبل میں 2 ڈیمز لازمی بننے چاہئے

?️ 3 ستمبر 2022روجھان: (سچ خبریں) پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی ملتان انٹر نیشنل ایئر پورٹ

التنف میں امریکی اڈے پر ڈرون حملے 

?️ 30 جنوری 2024سچ خبریں:وال اسٹریٹ جرنل نے امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ

کیا صیہونی رہنماؤں کو جنگی جرائم کے الزام میں گرفتار کیا جا سکتا ہے؟:برطانوی میگزین

?️ 28 اپریل 2024سچ خبریں: برطانوی میگزین ٹائمز نے غزہ میں جنگی جرائم کے الزام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے