سچ خبریں:پچھلے کچھ دنوں کے محدود فسادات ختم ہونے کے بعد، فسادی میڈیا کو فسادات کو ختم ہونے سے روکنے کے لیے نئے پروجیکٹس کی ضرورت ہے جس کے لیے وہ طرح طرح کے ہتھکنڈے آزما رہا ہے۔
ایران میں ہونے والے پچھلے کچھ دنوں کے محدود فسادات ختم ہونے کے بعد فسادی میڈیا کو فسادات کو ختم ہونے سے روکنے کے لیے نئے پروجیکٹس کی ضرورت ہے جس کے لیے برطانوی سرکاری چینل بی بی سی نے ایک مبہم ویڈیو جاری کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایرانی پولیس نے گزشتہ رات سے ایک خاتون کے ساتھ زیادتی کی ہے۔
واضح رہے کہ اسی دوران سوشل میڈیا کے کچھ صارفین نے اس ویڈیو کو بی بی سی کا نیا جھوٹ قرار دیا اور یاد دلایا کہ رائے عامہ ابھی تک لندن پولیس کے جرم کے حوالے سے اس ایران مخالف میڈیا کی خاموشی کو نہیں بھولی ہے جس واقعے میں ایک برطانوی پولیس افسر نے ایک نوجوان خاتون کو ماسک نہ پہننے پر گرفتار کرنے کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا اور اسے قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کو آگ لگا دی، تاہم بی بی سی اس پر خاموش رہا۔
واضح رہے کہ بی بی سی فارسی نے 4 دیگر ایران مخالف ذرائع ابلاغ کے ساتھ مل کر گزشتہ 25 دنوں میں ایران کے بارے میں کل 17000 جھوٹ شائع کیے ہیں، توقع کی جاتی ہے کہ اس میڈیا کے مشن کے مطابق احتجاج کم ہوتے ہی ہم ان کی طرف سے مزید ایسے جھوٹ کا مشاہدہ کریں گے۔