سچ خبریں:کرسمس کے دوران برطانیہ میں عوامی شعبے کی وسیع ہڑتالوں سے ملکی معیشت کو 4 بلین پاؤنڈ سے زیادہ کا نقصان ہوگا۔
ایکسپریس میگزین نے اپنی ایک رپورٹ میں اندازہ لگایا کہ سیاحتی صنعت کے کارکنوں کی ہڑتال سے حکومت کو کرسمس کے دوران 2.25 بلین پاؤنڈ اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کو یومیہ £300 ملین کا نقصان ہوگا جبکہ ہیلتھ ورکرز کی ہڑتال سے اس ملک کے طبی شعبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
یاد رہے کہ برطانوی نرسوں نے ملک کی تاریخ میں پہلی بار اخراجات کے بحران اور روزمرہ کی ضروریات کے مسائل کے خلاف احتجاجاً کام کرنا چھوڑ دیا ہے، کہا جاتا ہے کہ اس ہڑتال کے نتیجے میں صرف اسی ہفتے 15000 سے زائد سرجریز اور ہزاروں طبی معاینوں کو منسوخ کردیا جائے گا، دوسری طرف برٹش ریلوے ملازمین بھی ہڑتال پر ہیں جبکہ اس صورتحال کے ساتھ ساتھ شدید برف باری اور ٹھنڈ نے ملک کا ٹرانسپورٹ سسٹم درہم برہم کر دیا نیز پوسٹ آفس ورکرز، یونیورسٹی کے پروفیسرز اور اساتذہ، ہوائی اڈے پر سرحدی محافظ اور لاکھوں دیگر سرکاری ملازمتیں بھی آنے والے دنوں میں کام بند کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔
معاشی کساد بازاری اور گہرے مالی مسائل سے نبردآزما برطانوی حکومت عوامی کاموں کی اجرتوں میں اس حد تک اضافہ نہیں کر پا رہی ہے جتنا وہ چاہتے ہیں،برطانوی وزارت خزانہ کے مطابق مہنگائی کی شرح کے برابر پبلک سیکٹر کے تمام ملازمین کی تنخواہوں میں گیارہ فیصد اضافہ کی مالی اعانت کے لیے ٹیکسوں میں چار فیصد اضافے کی ضرورت ہے،۔ حساب کے مطابق مظاہرین کے مطالبات 28 بلین پاؤنڈ لاگت آئے گی جو کہ ہر گھر کے لیے 1 ہزار پاؤنڈ کے برابر ہے۔
برطانوی انسٹی ٹیوٹ آف اکنامک افیئرز کے اندازے کے مطابق برطانوی پبلک سیکٹر کی ہڑتال سے ملکی معیشت کو یومیہ 300 ملین کا نقصان ہوتا ہے ،یہ نقصان اتنا ہی سنگین ہے جتنا کورونا وبا کے دوران ہوا تھا جبکہ حالیہ مہینوں میں ہونے والی ہڑتالوں سے ملکی معیشت کو 750 ملین پاؤنڈز کا نقصان ہوا ہے اور حساب کے مطابق ریلوے نیٹ ورک ورکرز کی ہڑتال سے انڈسٹری کو بھی 1.5 بلین پاؤنڈز کا نقصان ہوا ہے۔