سچ خبریں:وائٹ ہاؤس کے سابق قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ امریکی حکومت کی ساکھ میں کمی کی بڑی وجہ افغانستان سے نکلنے کا طریقہ کار ہےجس کے بعد چینی حکومت امریکی حکومت سے غلط فائدہ اٹھا رہی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے سابق قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے پیر کے روز ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکی حکومت کی قبولیت میں کمی کی بنیادی وجہ اس کاافغانستان سے انخلاء کو نافذ کرنے کا طریقہ ہےجس کی وجہ سےبائیڈن کی مقبولیت میں 20 فیصد کمی آئی ہے۔
بولٹن نے اسکائی نیوز کو بتایاکہ میرے خیال میں اس کے پیچھے بہت سی وجوہات ہیں، لیکن مجھے یقین ہے کہ اگر آپ بائیڈن کی مقبولیت میں کمی کے وقت کو دیکھیں تو اس کی بنیادی وجہ افغانستان سے امریکہ اور نیٹو کے انخلاء کا عالمی پھیلاؤ تھا، امریکی انتہا پسند سیاست دان نے مزید کہاکہ آپ جانتے ہیں، امریکی شہری اپنی قومی ٹیلی ویژن پر ذلیل ہونا پسند نہیں کرتے،لہذا اس کی ایک وجہ افغانستان سے باہر نکلنے کا طریقہ تھانیز اس کے علاوہ امریکی قومی سلامتی کو لاحق خطرات کے بارے میں فکر مند ہیں۔
بولٹن نے کہا کہ پینٹاگون کے ایک سینئر عہدہ دار نے دو ہفتے قبل سینیٹ میں گواہی دی تھی کہ امریکی انٹیلی جنس کا اندازہ ہے کہ خراسان داعش چھ سے بارہ ماہ میں امریکہ کے خلاف حملے کر سکتی ہے اور القاعدہ 12 سے 24 ماہ میں ایسے حملے کر سکتی ہے۔
امریکہ کے سابق قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ ہمیں افغانستان کوچھوڑے ہوئے ابھی دو یا تین ماہ سے زیادہ کا عرصہ نہیں گزرا ہے اور ہم ممکنہ طور پر دہشت گردانہ حملے سے صرف چھ ماہ کے فاصلے پر ہیں،مجھے یقین ہے کہ امریکی سمجھتے ہیں کہ ہماری سلامتی کو خطرہ ہے اور انہوں نے اسے ٹیلی ویژن پر دیکھا ہے۔