?️
سچ خبریں: صیہونی حکومت کے خلاف عالمی اقدامات بالخصوص بین الاقوامی فوجداری عدالت میں امریکہ کی حمایت کی وجہ سے عملاً عمل درآمد نہ ہوسکے.
الاقصیٰ طوفان کی سرخی کے ساتھ اپنی ایک رپورٹ میں المراقیب العراقی اخبار نے لکھا ہے کہ صیہونی حکومت کی معیشت ہل کر رہ گئی ہے، بلاشبہ اقتصادی بحران غاصبانہ قبضے میں صیہونی حکومت کی ناکامیوں کی فہرست میں سرفہرست ہے۔ غزہ کی پٹی پر اس طرح کے معاشی نقصانات ہیں جنہوں نے اس حکومت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اگرچہ تل ابیب کی کابینہ اس معاشی بحران کے اعدادوشمار کو سنسر کرنے کی کوشش کرتی ہے لیکن ان نقصانات کی مقدار اتنی ہے کہ اسے چھپایا نہیں جا سکتا۔
جنوبی لبنان، غزہ کی پٹی، عراق اور یمن سے صیہونی حکومت کے خلاف حملوں نے صیہونی حکومت کی معیشت پر بھاری مالی بوجھ ڈالا ہے۔ اس دوران شمالی محاذ پر ہونے والی پیش رفت اور لبنانی حزب اللہ کے مسلسل حملوں کی وجہ سے اس علاقے سے 70,000 سے زیادہ صیہونی آباد کاروں کا نکل جانا ان آباد کاروں کو نکالنے کے لیے ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی لاگت کا سبب بنا۔
صیہونی حکومت کے بارے میں ایک رپورٹ میں القدس العربی اخبار نے لکھا ہے کہ فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے سلسلے میں آئرلینڈ، اسپین اور ناروے کے اقدامات کی سیاسی جہتیں ہیں جن میں سے سب سے کم صیہونی مخالف رجحانات کا پھیلنا نہ صرف یہ ہے افریقی، ایشیائی اور لاطینی امریکی ممالک، بلکہ یورپ کے دل تک۔ یہ ممالک اب صہیونی نسل پرستانہ موقف پر یقین نہیں رکھتے۔ صیہونی حکومت کے حکام کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر جنرل کی کوششیں شاید عملی طور پر نافذ نہ ہو سکیں لیکن اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو خارج کرنے کے جھوٹ پر اب توجہ نہیں دیتی۔
تیونس کے رائی الیوم اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ تیونس کے صدر کا ایران کا سفر اور اس ملک کی اعلیٰ سیاسی اور مذہبی شخصیت یعنی امام خامنہ ای سے ملاقات کے بے مثال اقدام کے کئی اہم پیغامات ہیں۔ تیونس کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی، مغرب کے ساتھ مکمل جانبداری کا خاتمہ، تیونس کی اپنے بین الاقوامی تعلقات کو متنوع بنانے کی خواہش، سیاسی فیصلوں میں زیادہ آزادی، مشرق اور مغرب کے ساتھ متوازن تعلقات قائم کرنا اور تیونس کی آزادی کے حوالے سے مغربی ممالک کو پیغام دینا۔
لبنانی اخبار الاخبار نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے بارے میں لکھا ہے کہ فوجداری عدالت کی کارروائی سے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ پر دباؤ بڑھ سکتا ہے کہ غزہ میں فوجی جارحیت کو کس طرح منظم کیا جائے۔ اس اقدام کو صیہونی حکومت کے خلاف سیاسی اور سفارتی دھچکا سمجھا جاتا ہے۔ ایک ایسی حکومت جو ان دنوں شدید بین الاقوامی تنہائی کا مشاہدہ کر رہی ہے۔


مشہور خبریں۔
صیہونی حکومت کی ناکامی ناقابل تلافی کیوں ہے؟
?️ 12 اکتوبر 2023سچ خبریں:عرب 48 نیوز کے مطابق 7 اکتوبر کو حماس اور فلسطینی
اکتوبر
آئی ایم ایف معاہدے میں بےیقینی: انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 2.32 روپے کمی
?️ 20 مارچ 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) انٹربینک مارکیٹ میں ایک بار پھر ڈالر کے
مارچ
افغان ہیلی کاپٹر اور طیارے واپس کیے جائیں: طالبان وزیر دفاع کا مطالبہ
?️ 13 جنوری 2022سچ خبریں:طالبان کے وزیر دفاع نے تاجکستان، ازبکستان اور دیگر پڑوسی ممالک
جنوری
مُردہ سیاستدانوں کی اے آئی ویڈیوز، بھارت میں انتخابی مہم کے دوران ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال
?️ 8 اپریل 2024سچ خبریں: بھارت میں رواں ماہ 19 اپریل سے شروع ہونے والے
اپریل
سی ڈی اے نے اسلام آباد میں پانی کی قلت کا خدشہ ظاہر کردیا
?️ 17 فروری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے شہر
فروری
دنیا میں امریکی مداخلت – 11 | مغربی ایشیا میں 2 سالوں میں بغاوتوں کا سلسلہ
?️ 3 دسمبر 2025سچ خبریں: دنیا میں امریکی مداخلتوں کے سلسلے کی رپورٹس کے گیارہویں
دسمبر
میں بھی قاتلانہ حملے کا شکار ہوں: سارہ نیتن یاہو
?️ 27 نومبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے 12 ٹی وی چینل کے مطابق نیتن یاہو
نومبر
کالعدم تنظیم سے مذاکرات کرینگے: وزیر داخلہ
?️ 29 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے
اکتوبر