ایران کے اسلامی انقلاب نے خطہ کی سیاسی اکائیاں بدل دی ہیں:ترک تجزیہ کار

اسلامی انقلاب

?️

سچ خبریں:ترکی کے تجزیہ کار رمضان بورسا نے ایران کے اسلامی انقلاب کو گذشتہ صدی کا ایک سب سے اہم سماجی اور سیاسی واقعہ قرار دیا اور کہاکہ ایران کے اسلامی انقلاب نے خطے میں بہت سے سیاسی اکائیوں کو تبدیل کردیا ہے۔

آج  ایران  کا اسلامی انقلاب اپنی فتح کی اڑتالیس ویں سالگرہ منا رہا ہے جبکہ مغربی ایشین خطہ اور دنیا مختلف اور حساس حالات میں ہیں  لیکن دہرائے ہوئے منظرناموں کی ایک جیسی خصوصیات کے ساتھ یہ سوال ہمیشہ پیدا ہوتا ہے کہ مغربی ممالک ، جنھوں نے یوروپ ، روس اور امریکہ میں کئی انقلابات کا تجربہ کیا ہے ، انہیں ایران میں انقلاب کے بارے میں کیوں فکر مند رہنا چاہئے؟ بنیادی طور پر ایرانی انقلاب کے بارے میں ایسا کیا ہے جو انہیں پریشان کرتا ہے؟ بلاشبہ اس کا بنیادی جواب اس انقلاب کی خصوصیت ہے جو اسلامی ، نظریاتی اور سرحد وں سے عاری ہونا ہے۔

یہ ایک ایسا انقلاب ہے جو اگرچہ سیاسی اور معاشی نظریات  کا بھی مطالبہ کرتا ہے ،تاہم یہ  اس نظریے پر مبنی ہے کہ اس کا حل خطے اور دنیا کی اقوام کو مغرب اور اسرائیل کے نوآبادیاتی کیمپ سے آزاد کرنا ہے،اسی سلسلہ میں ترکی کے تجزیہ کار رمضان بورسا کا کہنا ہے کہ بیسویں صدی کے سب سے اہم واقعات میں سے ایک کے اسلامی انقلاب  ہے جس نے اس خطے میں بہت سے سیاسی مساوات کو بدل دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم سے پہلے  اس خطے میں برطانیہ اور فرانس دو غالب طاقتیں تھیں، دوسری جنگ عظیم کے بعد ، جیسے ہی سوویت یونین نے مشرق وسطی میں اپنے اثر ورسوخ میں اضافہ کیا ، دونوں ممالک نےاپنی جگہ  ریاستہائے متحدہ کو دے دی، امریکہ کے خطے میں تین مقاصد تھے۔۱۔ صیہونی حکومت کی سلامتی کا قیام۔۲۔ تیل اور توانائی کے دیگر وسائل پر قابو رکھنا۔ ۳۔خطے میں سوویت یونین کے اثر و رسوخ کو کم کرنا دو ایسے واقعات ہوئے جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کے اسلامی انقلاب سے پہلے ہی امریکہ نے خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھایا تھا، ان واقعات میں سے ایک ، مرکزی خفیہ ایجنسی (سی آئی اے) کے زیر اہتمام اور سرپرستی میں ہونے والی بغاوت کے بعد ایران کے تیل کی صنعت کو قومیانے کے رہنما ، محمد موسادغ کی برطرفی تھی ایک اور واقعہ جس نے خطے میں امریکی اثر و رسوخ بڑھانے میں اہک کردار ادا کیا وہ تھا سوئز بحران اور اس کے نتیجے میںجمال عبد الناصر جو 1952 میں بغاوت کے ذریعے مصر میں برسر اقتدار آئے ، نے مغرب اور اسرائیل کے خلاف ایک مؤقف اپنایا،عبد الناصر کے ذریعہ اسرائیل سے لڑنے کے لئے مشرق سے اسلحہ کی خریداری سے مغرب کو غم و غصہ آیا، عبد الناصر ، جس نے مصر کی ترقی کے لئے آسوان ڈیم بنانے کی کوشش کی ، نے امریکہ اور برطانیہ سے مدد کی درخواست کی لیکن  امریکہ اور برطانیہ نے بھی مشرقی بلاک سے اسلحہ خریدنے اور اسرائیل کی سلامتی کو خطرہ بنانے کے بہانے مصر کی مالی درخواست کو مسترد کردیا۔

 اس صورتحال میں ، عبدالناصر نے سویز نہر کو قومی بنادیا، سویز نہر کو قومی بنائے جانے کے بعد فرانس اور برطانیہ نے مصر پر حملہ کیا لیکن ریاستہائے متحدہ اور سوویت یونین نے مشترکہ پوزیشن اختیار کر کے حملے پر غیر متوقع رد عمل کا اظہار کیا، اس طرح  برطانیہ اور فرانس مصر سے اپنی فوجیں واپس بلانے پر مجبور ہوگئے  اور امریکہ خطے میں مغرب کی واحد نمائندہ طاقت بنی رہی،ایسی فضا میں  ایران کا اسلامی انقلاب برپا ہوا اور ایران کی خارجہ پالیسی کا نقطہ نظر مکمل طور پر بدل گیا، اسلامی انقلاب ایران ، جو گزشتہ صدی کے سب سے اہم سماجی اور سیاسی واقعات میں سے ایک ہے ، نے اس خطے کے بارے میں امریکی نقطہ نظر کو زیر کیا ہے، اس کے علاوہ ، اس نے خطے میں اسلامی تحریکوں کے قیام میں بھی بہت تعاون کیا ہے،نیز  اسلامی انقلاب کے سب سے اہم اثرات میں سے ایک خطے میں مزاحمتی محاذ کی تشکیل ہے۔

 اس کے علاوہ ، اسلامی انقلاب کے ذریعے متعارف کرائے گئے "انصاف ، آزادی ، اور عوام پر مبنی اسلامی حکومت” کی گفتگو اسلامی انقلاب کے ساتھ ہی ایران نے "اسرائیل کو ختم کرنے اور ایک آزاد فلسطین بنانے” کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ،اس نے اس سلسلے میں فلسطینی مزاحمت کی مالی ، عسکری اور سیاسی طور پر حمایت کی ہے، آج  حماس اور دیگر مزاحمتی گروپوں کے بیانات فلسطینی مقصد کے لئے ایران کی حمایت کا واضح ثبوت ہیں، حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ ، اسماعیل ہنیہ اور اس تحریک میں شامل دیگر اہم شخصیات نے ہمیشہ اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ فلسطینی کاز کے لئے ایران کی حمایت ان کی جدوجہد میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔

مشہور خبریں۔

اسرائیل پر ایران حملے کے بارے میں حماس کا کیا کہنا ہے؟

?️ 2 اکتوبر 2024سچ خبریں: فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی عسکری شاخ قسام

اردگان کو بشار الاسد کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی امید

?️ 14 نومبر 2024سچ خبریں: ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے بدھ کے روز

طالبان نے افغانستان میں نام نہاد اسلامی نظام قائم نہ ہونے پر ملک بھر میں تباہی مچانے کی دھمکی دے دی

?️ 21 جون 2021کابل (سچ خبریں) طالبان نے افغانستان میں نام نہاد اسلامی نظام قائم

صیہونیوں کے جرائم روکو ؛رام اللہ کی امریکہ اور سلامتی کونسل سے اپیل

?️ 6 فروری 2022سچ خبریں:فلسطینی محکمہ خارجہ اور تارکین وطن کی وزارت نے ایک بیان

حریت کانفرنس کا کشمیری نظر بندوں کو عدالتی دہشت گردی کا شانہ بنائے جانے پر اظہار تشویش

?️ 14 دسمبر 2024سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں

یمنی بحران سیاسی طور پرحل ہونا چاہیے: خلیج تعاون کونسل

?️ 29 مارچ 2022سچ خبریں:خلیج تعاون کونسل کے سکریٹری جنرل نے دعویٰ کیا کہ یہ

پوری قوم اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران اور فلسطین کیساتھ کھڑی ہے۔ مولانا طاہر اشرفی

?️ 19 جون 2025لاہور (سچ خبریں) چیئرمین پاکستان علماء کونسل مولانا طاہر اشرفی نے کہا

کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادی پسند تنظیموں پر پابندی کی مذمت

?️ 17 مارچ 2024سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے