سچ خبریں:نئی تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ نصف والدین کا خیال ہے کہ فیس بک، ٹک ٹاک اور انسٹاگرام جیسے سوشل نیٹ ورکس کے استعمال کی وجہ سے ان کے بچوں کی ذہنی صحت میں تشویشناک تبدیلیاں آئی ہیں۔
2,000 سے زائد امریکی بالغوں پر کی گئی یہ تحقیق بتاتی ہے کہ 18 سال سے کم عمر کے بچوں کے 50 فیصد والدین یہ محسوس کرتے ہیں کہ سوشل نیٹ ورکس کے استعمال کی وجہ سے ان کے بچوں کی ذہنی صحت گزشتہ ایک سال کے دوران خراب ہوئی ہے۔
پیو سینٹر کی نئی تحقیق کے نتائج کے مطابق گزشتہ دو دہائیوں کے دوران بچوں بالخصوص نوعمروں میں سوشل میڈیا کے استعمال میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ 2009 میں، صرف نصف نوجوانوں نے روزانہ کی بنیاد پر سوشل میڈیا کا استعمال کیا، لیکن 2022 میں، تقریبا 95 فیصد نوعمر سوشل میڈیا کا استعمال کیا۔
دریں اثنا، کچھ پلیٹ فارمز جیسے TikTok نے اپنے نوعمر صارفین کے لیے نئے حفاظتی اصول متعارف کرائے ہیں، جیسے کہ 60 منٹ کے استعمال کی مدت۔ یہ میڈیا اپنے نوعمر صارفین کو اپنے استعمال کا ہفتہ وار خلاصہ بھی بھیجتا ہے تاکہ اس سوشل نیٹ ورک پر روزانہ 100 منٹ سے زیادہ وقت گزارنے والے صارفین اس مسئلے پر توجہ دیں۔
اس کے علاوہ،کچھ ریاستوں میں قانون سازوں نے بچوں کی سوشل میڈیا تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے قوانین بنائے ہیں، مثال کے طور پر گزشتہ ماہ ریاست یوٹاہ نے پہلی بار ایسے بل منظور کیے جن کا مقصد بچوں کے سوشل میڈیا کے ساتھ بات چیت کے طریقے کو تبدیل کرنا تھا۔ ان میں سے ایک بل میں، بچوں کو رات 10:30 سے صبح 6:30 کے درمیان سوشل میڈیا استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے اور اس کے لیے ہر اس شخص کے لیے عمر کی تصدیق کی ضرورت ہے جو ان گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا استعمال کرنا چاہتا ہے۔