سچ خبریں: یمن کی انصاراللہ کے ترجمان نے غزہ کے بارے میں اپنے تازہ ترین موقف میں کہا کہ غزہ میں مسلسل دوسرے ماہ صیہونی امریکی قتل عام کی وجہ سے عالم اسلام کو آج ایک مشکل امتحان کا سامنا ہے۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی انصاراللہ کے ترجمان محمد عبد الاسلام نے غزہ کے بارے میں اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ آج عالم اسلام کو غزہ میں دوسرے مہینے میں صیہونی امریکی قتل عام کے سامنے سخت امتحان کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے بارے میں یمنی انصاراللہ کا تازہ ترین موقف
انھوں نے کہا کہ مغرب نے صیہونی حکومت کی طرف مہلک فوجی سازوسامان اور قتل و غارت گری کے لیے تیزی سے ایک ہوائی پل قائم کیا، جب کہ محصور اور خون میں لت پت غزہ کو اسلامی ممالک کی طرف سے کوئی حمایت حاصل نہیں ہے۔
یمن کی انصار اللہ کے ترجمان نے کہا کہ کیا یہ معقول ہے کہ اسلامی ممالک غزہ کو امداد فراہم نہ کریں؟ مسلمانوں کے غزہ کے لیے کیا کیا ہے؟
مزید پڑھیں: فلسطینی استقامت صیہونی حکومت کے ساتھ تنازعات کو ممکنہ حد تک پہنچائے گی: انصاراللہ
عبدالسلام نے اسلامی ممالک سے کہا کہ وہ نئے یوم نقبت کے بارے میں آواز بلند کریں اور اپنی حمایت کا اعلان کریں نیز غزہ کے ساتھ کھڑے ہوں اور صیہونی حکومت کو مزید جرائم کرنے سے روکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر غزہ پر وحشیانہ حملے بند نہ ہوئے تو صیہونی حکومت کو مسلمانوں کے غصے کے طوفان کا سامنا کرنا پڑے گا۔”