امریکی فوجی اڈے عرب ممالک کے نہیں بلکہ اسرائیل کے تحفظ کے لیے ہیں:عطوان

عطوان

?️

امریکی فوجی اڈے عرب ممالک کے نہیں بلکہ اسرائیل کے تحفظ کے لیے ہیں:عطوان
معروف فلسطینی تجزیہ نگار اور روزنامہ رای الیوم کے مدیر اعلیٰ عبدالباری عطوان نے دوحہ میں منعقدہ عرب و اسلامی سربراہی اجلاس کے کمزور نتائج پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عرب ممالک کی غیر مؤثر پالیسی صہیونیوں کو مزید جری بنا رہی ہے۔ تاہم ان کے بقول بالآخر امتِ مسلمہ نئی مزاحمتی قیادت کے ذریعے آزادی حاصل کرے گی۔
اپنے تازہ اداریے میں انہوں نے لکھا کہ اجلاس کے دوران اسرائیل نے غزہ پر بڑے پیمانے پر فوجی حملہ کیا اور یمن کے دارالحکومت صنعا کے بندرگاہ الحدیدہ کو بھی نشانہ بنایا۔ اس صورتحال میں اجلاس کا اختتامی بیان انتہائی کمزور اور غیر مؤثر رہا، جس نے صہیونی جارحیت کو روکنے کے بجائے مزید شہہ دی۔
عطوان نے کہا کہ امریکا کے اعلیٰ حکام نے نہ صرف اسرائیلی جارحیت کی حمایت کی بلکہ اس کی پیشگی منصوبہ بندی میں بھی شریک تھے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ قطر جو نیٹو کا اتحادی اور امریکا کا قریبی دوست ہے میزبان ہونے کے باوجود اسرائیلی حملوں سے محفوظ نہ رہا، جس سے واضح ہو گیا کہ امریکی اڈے دراصل عرب ممالک کے دفاع کے لیے نہیں بلکہ اسرائیل کے تحفظ کے لیے قائم کیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی خلیجی ممالک سے کھربوں ڈالر بٹور چکے ہیں لیکن مزید رقوم کے لیے وہ نئے دفاعی معاہدوں کو اسرائیلی حملوں کے بہانے تیز کر رہے ہیں۔ عطوان کے مطابق یہ مالی بوجھ صرف فوجی اخراجات تک محدود نہیں بلکہ اربوں ڈالر کی اسلحہ ڈیلز کی صورت میں بھی عرب ممالک پر ڈالا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمن کی مزاحمتی قوتیں روزانہ اسرائیل کو نشانہ بنا رہی ہیں، اور فلسطینی گروہ غزہ و مغربی کنارے میں بدترین محاصرے کے باوجود اپنی جدوجہد ترک نہیں کر رہے۔ یہی اصل جواب ہے، نہ کہ غیر مؤثر عرب اتحاد۔
عطوان نے زور دے کر کہا کہ مستقبل میں امت مسلمہ کی رہنمائی وہی نوجوان اور ایمان پر مبنی مزاحمتی قیادت کرے گی جو عوام کے دکھوں سے ابھرے گی، نہ کہ وہ حکمران جو دوحہ جیسے اجلاسوں میں محض رسمی بیانات جاری کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یمنی میزائل اور ڈرونز نے اسرائیل کے بڑے ہوائی اڈوں کو کئی بار مفلوج کیا، جبکہ غزہ کی مزاحمت گزشتہ دو برسوں سے ایک دن کے لیے بھی رکی نہیں۔ دشمن کے لیے نہ تو ان کے خفیہ ٹھکانوں تک رسائی ممکن ہوئی ہے اور نہ ہی ان کے عزم کو توڑا جا سکا ہے۔
اداریے کے اختتام پر عطوان نے کہا کہ حالات بدلنے والے ہیں اور آنے والے دن امت مسلمہ کے حق میں ہوں گے، جیسا کہ شہید سید حسن نصراللہ نے اپنے آخری خطاب میں پیشگوئی کی تھی۔

مشہور خبریں۔

‘جو کچھ میرے ساتھ ہوا، اس سے بہتر ہے مجھے گولی مار دی جاتی’

?️ 14 اکتوبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) پی ٹی  آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کی

پاکستان سے ایک ہزار طلبہ کو زراعت کی جدید تربیت کیلئے یانگلنگ ایگریکلچرل بیس بھیجنے کا فیصلہ

?️ 9 جون 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان سے سرکاری

حزب اللہ کی مخالفت اور سعودی حکومت کا شہری بننے والا لبنانی عالم کون ہے؟

?️ 19 نومبر 2021سچ خبریں: سعودی اپوزیشن کے ایک مصنف ترکی الشہلوب نے لبنان کے

یوکرین میں امریکی آتشزدگی کا تسلسل

?️ 13 جولائی 2022سچ خبریں:    یورپ میں جنگ کی آگ کو بے نقاب کرنے

جنوبی افریقہ اسرائیل کے خلاف ایک بار پھر ہیگ کورٹ میں

?️ 7 مارچ 2024سچ خبریں: جنوبی افریقہ کی حکومت نے بین الاقوامی عدالت انصاف سے

بچی کی ویڈیو شیئر کرنے پر ابرارالحق کو تنقید کا سامنا

?️ 27 نومبر 2021کراچی (سچ خبریں) ٹوئٹر پر کم سن بچی کی جانب سے روٹی

یورپ میں اسرائیل مخالف جذبات کی نئی لہر

?️ 4 جون 2025سچ خبریں:یوگوف کے تازہ سروے کے مطابق اسرائیل کی عوامی حمایت جرائمِ

نیتن یاہو کے شیطانی گروہ سے تمام اسرائیلی پریشان

?️ 13 اکتوبر 2024سچ خبریں: عبرانی اخبار Ha’aretz نے مشہور صہیونی مصنف تسوی بریل کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے