سچ خبریں:امریکہ میں ہونے والے ایک سروے کے مطابق بدترین امریکی صدور کی فہرست میں ڈونلڈ ٹرمپ سرفہرست ہیں۔
انڈیپنڈنٹ اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں ہونے والے ایک تازہ ترین سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ زیادہ تر امریکی ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے ملک کی تاریخ کا بدترین صدر کے نام سے یاد کرتے ہیں، یوگا انسٹی ٹیوٹ اور دی اکنامسٹ کے مشترکہ سروے میں پتا چلا ہے کہ ٹرمپ کو امریکی تاریخ کا بدترین صدر نامزد کیا گیا ہے اور ان کے پیش رو باراک اوباما کو ملک کا بہترین صدر نامزد کیا گیا ہے رائے شماری میں اوباما نے 18 فیصد ووٹوں کے ساتھ ابراہم لنکن سے بہترین صدر کا اعزاز چھین لیا ، جبکہ ٹرمپ امریکی ووٹرز کے صرف 13 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
واضح رہے کہ امریکہ کے بدترین صدور کی درجہ بندی میں ٹرمپ 46٪ ووٹ لے کر اس ملک کی تاریخ کے بدترین صدور کی فہرست میں سرفہرست ہیں، سروے کے مطابق 43 فیصد امریکی ٹرمپ کو امریکی کانگریس پر حملہ کرنے کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں اور 47 فیصد کے خیال میں سینٹ کو سابق صدر مواخذے کے لئے ووٹ دینا چاہئے،قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ نے اپنی صدارت کا خاتمہ ایسے حالات میں کیا جہاں اس نے بہت سارے تباہ کن کام انجام دیے۔ جب وہ وائٹ ہاؤس سے رخصت ہوئے تو ، انہوں نے امریکیوں میں سب سے زیادہ گھٹتی مقبولیت کا ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں قیام کے اپنے خواب کو حاصل کرنے کے لئے اپنے حامیوں کے ذریعہ تشدد کا استعمال کیا جس نے سینیٹ کے ایک حالیہ اجلاس کے دوران 3 نومبر کو ہونے والے انتخابات کے نتائج کی تصدیق کے لئے اپنی ہی اشتعال انگیزی کے نتیجے میں ، ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے لئے ایک قومی اسکینڈل کھڑا کردیاجس کے بعد ٹرمپ کے مواخذے کا معاملہ ایک بار پھر ڈیموکریٹس کے ٹیبل پر ڈال دیا گیا۔
ایک ایسا واقعہ جو ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس میں رکھنے کے بجائے شاید انہیں ہمیشہ کے لئے صدارت سے علیحدہ کر دے گا،تاہم وہ اس وقت وہ مارالگو میں اپنی رہائش گاہ پر امریکی سینیٹرز کے فیصلے کے منتظر ہیں۔