سچ خبریں:شامی ذرائع نے امریکی قابض فوج کے ذریعہ شام سے عراق منتقل کی جانے والی شامی تیل اورغلے کی نئی کھیپ کی اطلاع دی۔
شامی سرکاری نیوزایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق امریکی قابض شامی تیل کی مصنوعات چوری کررہے ہیں،رپورٹ کے مطابق امریکی قبضہ کاروں نے شام کی زرعی اراضی سے چوری شدہ سامان کی ایک کھیپ کو عراق لے جانے کے لیے الحسکہ شہر کے مضافات میں واقع غیر قانونی طور پر الولید کراسنگ پوائنٹ پر منتقل کیا ۔
رمیلان شہر کے مقامی ذرائع نے سانا کو بتایا کہ امریکی قابضین نے شام سے چوری شدہ گندم اور جو کے 45 ٹرک غیر قانونی الولید کراسنگ پوائنٹ جسے امریکی شامی اناج اور تیل چوری کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں، کے ذریعے شام سے عراقی علاقے میں لے گئے ، واضح رہے کہ امریکی غاصب اپنی حمایت یافتہ ملیشیا شامی ڈیموکریٹک فورسز کی ملی بھگت سے تیل کے وسائل کے ساتھ ساتھ شامی اناج کو چوری اور لوٹ رہے ہیں، صرف اتنا ہی نہیں بلکہ امریکی قابض داعش کی حمایت میں اورانھیں القسد کے زیر کنٹرول علاقوں سے التنف اڈے میں منتقلی کے اقدامات بھی انجام دے رہے ہیں جن کا حال ہی میں انکشاف ہوا ہے۔
یادرہے کہ امریکہ داعش کا مقابلہ کرنے کےبہانے عراق اور شام میں ان ممالک کی حکومتوں کی اجازت کے بغیر غیر قانونی طور پر وارد ہوا تھا جبکہ زمینی حقائق کچھ اور ہی کہتے ہیں کہ امریکہ نے ان ممالک میں نہ صرف یہ کہ داعش کا مقابلہ نہیں کیا بلکہ اس دہشتگرد تنظیم کے لیے سہولت کار کے فرائض انجام دیے جس میں انھیں اسلحہ اور کھانے پینے کی اشیا کی فراہمی سے کر فوجی تربیت تک شامل ہے،واضح رہے کہ کچھ ہی عرصہ پہلے امریکہ نے کہا تھا کہ شام میں تیل کی حفاظت کرنے کے لیے اس کی موجودی ضروری ہے یعنی ابھی اس کو لوٹنا باقی ہے۔