سچ خبریں:شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے اپنے ملک کے میزائل اور دفاعی تجربات کے بارے میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے جانبدارانہ موقف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں امریکہ کا ایجنٹ قرار دیا۔
ریانووسٹی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے وزیر خارجہ چوئی سانگ ہی نے جزیرہ نما کوریا کے معاملے میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتھونی گوٹیریس کے متعصبانہ طرز عمل پر تنقید کرتے ہوئے انہیں امریکہ کا ایجنٹ قرار دیا۔
انہوں نے اس بارے میں وضاحت کی کہ 18 نومبر کو اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتھونی گوٹیرس نے ایک بار پھر امریکی فوجی دھمکیوں سے دب کر شمالی کوریا کے اپنے دفاع کے حق کی جائز اور منصفانہ مشق کو "اشتعال انگیز” قرار دیا، انہوں نے کہا کہ میں کبھی کبھی تصور کرتا ہوں کہ وہ وائٹ ہاؤس یا امریکی محکمہ خارجہ کے رکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں گہرے افسوس کے ساتھ اظہار کرتا ہوں کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل مسٹر گوٹیریس اس ادارے کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی پاسداری کرنا بھول گئے ہیں جو تمام معاملات میں انصاف، غیر جانبداری اور مساوات کی پاسداری پر زور دیتا ہے جس کے نتیجے میں انہوں نے ایسا افسوسناک موقف اپنایا۔
انہوں نے مزید اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کو جزیرہ نما کوریا (شمالی کوریا، جنوبی کوریا اور امریکہ کے درمیان تناؤ) کے معاملے کا غیر جانبداری سے فیصلہ کرنا چاہیے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ امریکہ اور جنوبی کوریا کی اتحادی افواج پچھلے ایک سال میں متعدد مشقیں کر چکی ہیں۔
شمالی کوریا کے اس سفارت کار کے مطابق جزیرہ نما کوریا اور خطے میں استحکام اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے بین الاقوامی برادری کو خطے میں امریکہ کے اشتعال انگیز اقدامات کو روکنے کی ضرورت پر زیادہ فعال انداز میں تبصرہ کرنا چاہیے، انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شمالی کوریا امریکہ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اقدامات پر عمل پیرا ہے اور اس سلسلہ میں جواب دینے کے لیے تیار ہے۔