ٹرمپ وینزویلا کے تیل کا اتنا لالچی کیوں ہے؟

ٹرمپ

?️

سچ خبریں: امریکی محکمہ خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وینزویلا کے تیل کے وسائل امریکہ کے خطے میں ۱۲ سے زیادہ جنگی جہاز اور ۱۵ ہزار فوجی بھیجنے کی ترغیب نہیں ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس کی فوجی دھمکیاں وینزویلا سے غیر قانونی تارکین وطن اور غیر قانونی منشیات کے بہاؤ کو روکنے کی امریکی کوششوں کا حصہ ہیں۔

وینزویلا کا عظیم کالا سونے کا خزانہ
وینزویلا میں تقریباً ۳۰۳ ارب بیرل خام تیل کے وسیع ذخائر موجود ہیں، جو امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے تخمینے کے مطابق دنیا کے کل تیل کے ذخائر کا تقریباً پانچواں حصہ ہیں۔ اس طرح وینزویلا دنیا کا سب سے بڑا معلوم خام تیل کا خطہ سمجھا جاتا ہے۔

وینزویلا روزانہ تقریباً دس لاکھ بیرل تیل پیدا کرتا ہے، جو یقینی طور پر عالمی خام تیل کی پیداوار کا محض ۰.۸ فیصد بنتا ہے۔ یہ تعداد ۲۰۱۳ میں مادورو کے برسر اقتدار آنے سے پہلے وینزویلا کی تیل کی پیداوار سے آدھی سے بھی کم ہے، اور ۱۹۹۹ میں وینزویلا میں اشتراکیوں کے برسر اقتدار آنے سے پہلے ملک میں پیدا ہونے والے تیل سے ایک تہائی سے بھی کم ہے۔

امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کا خیال ہے کہ وینزویلا کی حکومت پر عائد بین الاقوامی پابندیوں اور ملک کے اقتصادی بحران کے علاوہ سرمایہ کاری کی کمی نے اس کی تیل کی صنعت کے زوال میں مدد دی ہے۔ اسی وجہ سے وینزویلا کی انرجی انفراسٹرکچر خستہ حال ہوتی جا رہی ہے اور اس کی تیل پیدا کرنے کی صلاحیت کم ہو گئی ہے۔

امریکی حکومت نے ۲۰۰۵ سے وینزویلا پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ ٹرمپ کی پہلی انتظامیہ نے ۲۰۱۹ میں ‘پیٹرولیوس ڈی وینزویلا’ نامی ریاستی تیل کمپنی سے امریکہ کو تمام خام تیل کی برآمدات بند کر دی تھیں۔ ۲۰۲۲ میں، سابق امریکی صدر جو بائیڈن نے پٹرول کی قیمتیں کم کرنے کی کوششوں کے حصے کے طور پر شورون کارپوریشن کو وینزویلا میں کام کرنے کی اجازت دی، لیکن ٹرمپ نے گزشتہ مارچ میں یہ اجازت منسوخ کر دی۔ تاہم، اس نے کچھ دیر بعد یہ اجازت اس شرط پر دوبارہ جاری کی کہ مادورو حکومت کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی۔

امریکہ تاریخ میں کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ تیل پیدا کرتا ہے۔ لیکن اسے اب بھی تیل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، خاص طور پر وینزویلا کے بھاری تیل کی قسم۔ ریاستہائے متحدہ ہلکا خام تیل پیدا کرتا ہے جو پٹرول بنانے کے لیے موزوں ہے، لیکن بھاری خام تیل، جیسے وینزویلا کا تیل، ریفائننگ کے عمل میں کچھ مصنوعات، بشمول ڈیزل، اسفالٹ، فیکٹریوں اور دیگر بھاری سامان کے ایندھن کے لیے ضروری ہے۔ اسی تناظر میں دنیا بھر میں ڈیزل کی پیداوار میں رسد کی کمی کا سامنا ہے، جو جزوی طور پر وینزویلا کے تیل پر پابندیوں کی وجہ سے ہے۔

امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق، ریاستہائے متحدہ گزشتہ ستمبر سے روزانہ ۱۰۲ ہزار بیرل وینزویلا سے تیل درآمد کر رہا ہے۔ یہ تعداد وینزویلا کو امریکہ کو تیل برآمد کرنے والا دسواں بڑا ملک بناتی ہے، لیکن واشنگٹن کے لیے یہ پوزیشن اچھی نہیں ہے اور امریکہ ظاہر کرنے سے کہیں زیادہ وینزویلا کے تیل کا محتاج ہے۔

پیٹرولیم تجارتی گروپ ‘پرائس فیوچرز گروپ’ کے سینئر مارکیٹ تجزیہ کار فل فلائن کا کہنا ہے کہ وینزویلا جغرافیائی طور پر امریکہ کے قریب ہے اور اس کا تیل نسبتاً سستا بھی ہے۔ دوسری طرف زیادہ تر امریکی ریفائنریز وینزویلا کے بھاری تیل کو پروسیس کرنے کے لیے بنائی گئی ہیں اور وینزویلا کے تیل کو استعمال کرنے میں امریکی تیل کے مقابلے میں زیادہ موثر ہیں۔

امریکی وینزویلا میں مادورو حکومت کا تختہ الٹ کر اس ملک کو اپنے استعمال کے لیے ایک بہت بڑے تیل کے ذخیرے میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ واقعہ مغربی تیل کمپنیوں کے لیے مواقع فراہم کر سکتا ہے۔ امریکہ وینزویلا کے وسیع تیل کے ذخائر کو قیمتوں میں اضافے کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ایک ذریعے کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

دوسری طرف روس کا تیل وینزویلا کے تیل سے ملتا جلتا ہے، اسی لیے بھارت اور چین روس کے خلاف بین الاقوامی پابندیوں کے باوجود اس پر شدت سے انحصار کرتے ہیں۔ وینزویلا کی تیل پیدا کرنے کی صلاحیت میں اضافہ امریکہ کے اتحادیوں کے لیے روسی تیل سے بے نیازی کا متبادل فراہم کر سکتا ہے اور امریکہ کے حریف کے طور پر روسی معیشت کو کمزور کر سکتا ہے۔

ان تمام اجزا کا مجموعہ بتاتا ہے کہ وینزویلا کے تیل کے ذخائر کا ٹرمپ کے وینزویلا میں جنگ چھیڑنے اور مادورو حکومت پر دباؤ بڑھانے کے فیصلے میں بڑا حصہ ہے۔ کولمبیا کے صدر گسٹاوو پیٹرو نے سی این این کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ تیل ہی مسئلے کا مرکزی نکتہ ہے۔ میرے خیال میں یہی ٹرمپ کا ہدف ہے۔

مشہور خبریں۔

سوڈان میں رپیڈ ایکشن ملیشیا کا ہولناک جرم

?️ 6 جون 2024سچ خبریں: سوڈان کے وسطی علاقے میں واقع ایک گاؤں پر رپیڈ

ایرانیوں نے عین الاسد پر حملہ میں جہاں چاہا مارا: سینٹ کام کے کمانڈر

?️ 28 دسمبر 2021سچ خبریں:سینٹ کام دہشت گرد فورسز کے کمانڈر کا کہنا ہے کہ

پاکستان کی کاربن مارکیٹ پالیسی تیار، سمری منظوری کےلیے وفاقی کابینہ کو ارسال

?️ 3 دسمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے کاربن مارکیٹ پالیسی تشکیل دے دی،

مریم نواز نے پنجاب اسمبلی کی 4 نشستوں پر کاغذات جمع کرادیئے

?️ 17 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف

اسرائیل کا غزہ پر حملہ خطے میں دائمی جنگ کا باعث بنے گا:میکرون

?️ 21 اگست 2025اسرائیل کا غزہ پر حملہ خطے میں دائمی جنگ کا باعث بنے

سفارتخانوں کا ناروا طرز عمل مزید نہیں چل سکتا

?️ 5 مئی 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے پاکستانی سفارتخانوں کو

امریکہ کا یمن پر حملہ

?️ 12 جنوری 2024سچ خبریں:وال اسٹریٹ جرنل کے تجزیے کے مطابق، امریکی حکام توقع کرتے

جرمنی کی بھی فلسطینیوں کی نسل کشی میں شامل ہونے کی کوشش

?️ 17 جنوری 2024سچ خبریں: جرمنی غزہ کے خلاف جنگ کے عین وقت تل ابیب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے