سچ خبریں:مصری باخبر اور سفارتی ذرائع نے سعودی ولی عہد کے عنقریب دورہ قاہرہ اور اس سفر کے اہم ترین اہداف اور مقاصد کا اعلان کیا۔
باخبر مصری سفارتی ذرائع نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے آئندہ چند روز میں قاہرہ کے دورے کی تیاریوں کا اعلان کیا ہے،اس سفر کے اہم ترین اہداف العربی الجدید میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں اسی توجہ کے ساتھ بیان کیے گئے ہیں:
1۔ نفتالی بینیٹ کی موجودگی کے ساتھ سربراہی اجلاس سے قبل ریاض اور قاہرہ کا رابطہ
العربی الجدید کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ذرائع نے بتایا کہ بن سلمان اور السیسی کے درمیان ملاقات مصری سعودی مذاکرات کا حصہ ہے جو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں آئندہ جون میں ہونے والے سربراہی اجلاس سے قبل مصری رہنماؤں کے ساتھ طے پائے ہیں، یاد رہے کہ اس اجلاس میں امریکہ، مصر، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے علاوہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم "نفتالی بینیٹ” شرکت کریں گے۔
2۔ واشنگٹن کو پیغام دینے کے لیے بن سلمان کا قاہرہ کا دورہ
باخبر ذرائع کے مطابق، یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب روس اور یوکرین جنگ کے تناظر میں ریاض اور امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے درمیان تعلقات میں اہم کشیدگی دیکھنے کو مل رہی ہے، اور سعودی عرب توانائی کی منڈیوں میں قیمتوں کو روکنے کے لیے تیل کی پیداوار بڑھانے کے امریکی مطالبے کا جواب انکار میں دے رہا ہے۔
3۔ انقرہ قاہرہ تعلقات کی تاریکی کو دور کرنے کے لیے بن سلمان کی ثالثی،ذرائع کے مطابق مصری ترک تعلقات کی واپسی میں آنے والے عرصے میں نمایاں پیش رفت دیکھنے میں آئے گی، خاص طور پر ترک صدر رجب طیب اردگان کے سعودی عرب کے حالیہ دورہ سے ریاض اور انقرہ کے تعلقات میں بہتری کے بعد۔
4۔ قاہرہ کے لیے ریاض کی اقتصادی مدد،دوسری جانب سفارتی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ السیسی اور بن سلمان کے درمیان ہونے والی بات چیت کے ایجنڈے میں اقتصادی مسئلہ سب سے اہم اور بنیادی مسائل میں سے ایک ہوگا، خاص طور پر مصر کے شدید بحران کے پیش نظر مصری سعودی عرب سے مزید اقتصادی مدد کی امید کر رہے ہیں۔
5۔ الزہرہ سینٹر کی خریداری میں سرمایہ کاری،اس سلسلے میں بعض خاص ذرائع نے الزہرہ سنٹر کو خریدنے میں سعودیوں کی دلچسپی کا انکشاف کیا جو خالص نسل کے عربی گھوڑوں کی افزائش کا ایک خصوصی مرکز ہے۔