اسلام آباد(سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے ای وی ایم قانون سازی پر حکومت کی کامیابی کے لیے بھی پُر امید ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ آج کوئی کیچ ڈراپ نہیں ہوگا۔ انہوں نے ساتھیوں پر اعتماد کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ آج پاکستان کی پارلیمانی تاریخ کا اہم دن ہے۔ہمیں اپنی صفوں میں تمام ساتھیوں پر اعتماد ہے۔ ہم ایک نظریے اور مقصد کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد انتخابات کو شفافیت کی طرف لے جانا ہے۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج طلب کیا گیا ہے۔ حکومت اور اپوزیشن آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں آمنے سامنے ہوں گے، حکومت انتخابی اصلاحات، الیکٹرانک ووٹنگ مشین، سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے اور کلبھوشن یادیو سے متعلق بل سمیت 27 بلز منظور کروانے کی کوشش کرے گی جب کہ اپوزیشن بھی ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔
دونوں ایوانوں میں ارکان کی مجموعی تعداد چار سو چالیس ، حکومت اور اتحادیوں کے پاس دو سوانتیس ارکان ہیں۔اپوزیشن کے ارکان کی تعداد دوسو گیارہ ہے۔ اس وقت دونوں ایوانوں کے موجود ارکان کی تعداد 440 ہے۔ حکومت اور اس کے اتحادی جماعتوں کی ارکان کی تعداد 221 ہے۔ اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 213 ہے۔ سینیٹر دلاور خان گروپ کے پاس بھی 6 نشستیں ہیں۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بلز کی منظوری کے لیے ارکان کی سادہ اکثریت درکار ہوگی۔ دوسری جانب حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے اپنے اپنے نمبر پورے ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے پر وزیراعظم نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو بھی کی۔صحافی نے سوال کیا کہ آپ اتنی ملاقاتیں کر رہے ہیں کوئی پریشانی تو نہیں؟ جس پر وزیراعظم نے کہا کہ کون ملاقاتیں کر رہا ہے، کس سے ملاقاتیں کر رہا ہوں؟۔
صحافی نے سوال کیا کہ اپوزیشن کہتی ہے کہ آج آپ کو سرپرائز ملے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ کھلاڑی میدان میں اترتا ہے تو ہر چیز کے لیے تیار ہوتا ہے۔کھلاڑی سوچتا ہے جو بھی مخالف کرے گا میں اس سے بہتر کروں گا۔