کراچی ( سچ خبریں ) بیرون ملک سے کراچی پہنچنے والے 200 سے زائد مسافروں میں کورونا کی تصدیق ہوگئی ۔ متاثرہ مسافرسعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، بھارت ، بحرین ، قطر اور برطانیہ سے کراچی پہنچے تھے۔ جن میں سب سے زیادہ 139 کورونا مثبت مسافر سعودی عرب سے آئے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے بتایا ہے کہ 13 جنوری سے 17 فروری کے درمیان بیرون ممالک سے آنے والے 204 مسافروں میں کورونا وباء کی تشخیص ہوئی ، متاثرہ مسافرسعودی عرب ، متحدہ عرب امارات، بھارت، بحرین، قطر اور برطانیہ سے کراچی پہنچے ، جن میں سب سے زیادہ 139 کورونا مثبت مسافر سعودی عرب سے آئے جس کے بعد تمام متاثرہ مسافروں کوگھروں پر قرنطینہ کردیا گیا۔
خیال رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس دنیا بھر میں پھیلتی جا رہی ہے ، کورونا کے مختلف ویرئینٹس نے دنیا بھر کے مختلف ممالک میں اپنے ڈیرے ڈال رکھے ہیں ، کورونا وائرس نے جہاں کئی جانیں لیں وہیں کچھ لوگ اس وائرس کو شکست دینے میں بھی کامیاب ہوئے لیکن کووڈ 19 سے متاثر ہونے والے افراد میں نیند سے جڑے مسائل اور دماغی امراض کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
اس حوالے سے ایک تحقیق سامنے آئی، جس میں یکم مارچ 2020ء سے 15 جنوری 2021ء کے دورن کووڈ کو شکست دینے والے ایک لاکھ 53 ہزار سابق امریکی فوجیوں کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی ، اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بیماری کے بعد ایک سال کے اندر 2.3 مریضوں میں نیند کی کسی بیماری کی تشخیص ہوئی ، درحقیقت یہ شرح ایسے افراد کے مقابلے میں 41 فیصد زیادہ تھی جو کووڈ 19 کے شکار نہیں ہوئے تھے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ کووڈ 19 کو شکست دینے والے افراد میں ڈُریشن کی تشخیص کا امکان 39 فیصد جبکہ انزائٹی کی تشخیص کا خطرہ 35 فیصد تک بڑھ جاتا ہے ، نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ کووڈ 19 سے ذہنی صحت پر طویل المعیاد بنیادوں پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ جن بیماریوں کی ہم بات کررہے ہیں وہ کووڈ کے طویل المعیاد اثرات یا لانگ کووڈ کا نتیجہ ہیں اور وہ زندگی بھر لوگوں کو پریشان کرسکتے ہیں ، اگرچہ ہم سب ہی وبا کے دوران ذہنی دباؤ کا شکار ہوئے ہیں مگر کووڈ کے مریضوں کی حالت زیادہ بدتر ہے اور انہیں ابتدائی تشخیص کے ایک سال بعد بھی ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا ہورہا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ کووڈ کو شکست دینے والے افراد میں مختلف امراض کی ادویات کے استعمال کی شرح زیادہ ہوسکتی ہے ، نتائج کا اطلاق ہر عمر کے افراد پر فی الحال نہیں کیا جاسکتا کیونکہ تحقیق میں ایسے افراد کو شامل کیا گیا جن کی اوسط عمر 63 سال تھی اور ان میں بھی مردوں کی اکثریت تھی تاحال واضح نہیں کہ کورونا وائرس دماٖغ کو براہ راست متاثر کرتا ہے یا یہ طویل المعیاد اثرات بیماری کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ورم کا نتیجہ ہیں۔
مشہور خبریں۔
الجولانی سب سے پہلے کس ملک کے دورے پر جا رہے ہیں؟ سعودی عرب یا ترکی
فروری
صیہونی حکومت شام میں آگ سے کھیل رہی ہے: اقوام متحدہ کے عہدیدار
اپریل
کراچی میں پولیس اور مظاہرین آمنے سامنے
جون
ٹرمپ کا امریکی میڈیا سربرہان کے ساتھ مناظرے کا مطالبہ
نومبر
نواز لیگ کی (ق) لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ، استحکام پاکستان پارٹی کے ساتھ ڈیڈ لاک
جنوری
مارچ 2025 میں دہشتگردوں کے حملوں کی تعداد 11 سال بعد پہلی بار 100 سے متجاوز
اپریل
سوشل میڈیا پروپیگنڈا کا مقصد بےیقینی، افراتفری، مایوسی پھیلانا ہے، آرمی چیف
جنوری
صالح العروری کا قتل صیہونی حکومت کے لئے مہنگا پڑا
جنوری