کراچی (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ صحت نے کراچی میں سامنے آنے والے اومیکرون کیس کی تصدیق کردی۔ قومی ادارہ صحت کے مطابق اومیکرون کی تصدیق جینوم سیکوینسنگ مکمل ہونے کے بعد کی گئی ہے۔ دوسری جانب ڈان نیوز کے مطابق آغا خان یونیورسٹی اسپتال (اے کے یو ایچ) نے بھی تصدیق کی کہ کراچی کی مریضہ میں جینوم سیکوینسنگ کے کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ ’اومیکرون‘ کی تشخیص ہوئی ہے۔
اسپتال انتظامیہ نے کہا کہ مریضہ گھر میں آئسولیٹ ہیں اور ان کی صحت بہتر ہو رہی ہے۔ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اب تک اسپتال میں کسی اور مریض میں اومیکرون کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
قومی ادارہ صحت نے شہریوں کو ہدایات جاری کیں کہ کورونا کے سے بچاؤ کے لیے ویکسین لازمی لگوائیں۔ خیال رہے کہ کچھ روز قبل کراچی میں ایک خاتون میں کورونا وائرس کے نئے ویرئینٹ اومی کرون کی موجودگی کا شُبہ ظاہر کیا گیا تھا۔
اومی کرون سے متاثرہ خاتون سے متعلق محکمہ صحت نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اومی کرون سے متاثرہ خاتون ضلع شرقی کی رہائشی ہیں جنہیں اسپتال سے گھر منتقل کردیا گیا ہے۔ اومی کرون ویرینٹ سے متاثرہ خاتون کی عمر 65 سال ہے اور انہوں نے ویکسی نیشن نہیں کرائی تھی جب کہ متاثرہ خاتون کی کوئی ٹریول ہسٹری سامنے نہیں آئی۔ محکمہ صحت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اومی کرون کے شبے میں خاتون سمیت 4 افراد کا ٹیسٹ کیا گیا تھا اور ان چاروں افراد کو نجی اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔
چار میں سے 2 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی اور ایک مریض کی رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق چاروں میں سے 2 افراد کو گھر بھیج دیا اور 2 مریض اسپتال میں زیرعلاج ہیں جب کہ ان چار افراد میں سے صرف ایک شخص نے کورونا کی ویکسینیشن کروائی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کا نیا ویرئینٹ اومی کرون دنیا کے درجنوں ممالک میں پھیل چکا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور اسے کورونا وائرس کی سب سے زیادہ خطرناک قسم قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ کورونا وائرس کی یہ نئی قسم صرف 15 سیکنڈ میں منتقل ہو جاتی ہے۔