اسلام آباد: (سچ خبریں) چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی تشکیل نو کرتے ہوئے کمیٹی میں جسٹس منیب اختر کو دوبارہ شامل کر لیا۔
رجسٹرار سپریم کورٹ جزیلہ اسلم کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر شامل ہوں گے۔
یہ کمیٹی مقدمات کو مقرر کرنے کا فیصلہ کرتی ہے۔
یاد رہے کہ 20 ستمبر کو صدر مملکت آصف زرداری کے دستخط بعد سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس 2024 نافذ ہو گیا تھا۔
وزیر اطلاعات و نشریات عطا اﷲ تارڑ نے کہا تھا کہ مفاد عامہ اور عدالتی عمل کی شفافیت کے فروغ کے لیے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈنینس 2024 نافذ کردیا گیا ہے
انہوں نے کہا تھا کہ آرٹیکل 184 (3) کے تحت کسی مقدمے میں عدالت عظمی کی جانب سے سنائے گئے فیصلے پراپیل کا حق بھی دیا گیا ہے۔
آرڈیننس کے مطابق چیف جسٹس آٖف پاکستان، سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج اور چیف جسٹس کے نامزد جج پر مشتمل کمیٹی کیس مقرر کرے گی، اس سے قبل چیف جسٹس اور 2 سینئر ترین ججوں کا تین رکنی بینچ مقدمات مقرر کرتا تھا۔
بعد ازاں، اُس وقت کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کمیٹی میں جسٹس منیب اختر کو ہٹا کر جسٹس امین الدین خان کا شامل کر لیا تھا۔
23 ستمبر کو جسٹس منصور علی شاہ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے بعد نئی تشکیل کردہ ججز کمیٹی کا حصہ بننے سے معذرت کرتے ہوئے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو خط لکھ دیا تھا۔
اُسی دن پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے بعد پہلا اجلاس منعقد ہوا تھا، کمیٹی اُس وقت کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس امین الدین خان پر مشتمل تھی۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا تھا کہ آرڈیننس کے اجرا کے چند گھنٹوں میں وجوہات بتائے بغیر نئی کمیٹی کی تشکیل کیسے ہوئی؟ اُس وقت کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دوسرے اور تیسرے نمبر کے سینئر ترین جج کو کمیٹی کے لیے کیوں نہیں چنا؟۔
خط میں کہا گیا تھا کہ یہ آرڈیننس سپریم کورٹ کے رولز بنانے کے اختیار میں پارلیمنٹ کی مداخلت ہے، آرڈیننس سے سپریم کورٹ میں ون مین شو قائم ہوا۔
تاہم، چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی میں جسٹس منیب اختر کو دوبارہ شامل کر لیا۔
مشہور خبریں۔
کینالز کے معاملے پر جو اتفاق رائے سے فیصلہ ہوگا اس پر عمل ہوگا، راناثناء اللہ
مارچ
یمن میں جنگ کا دائرہ وسیع کرنے میں امریکہ کے لیے رکاوٹیں
جنوری
ارشد شریف قتل کیس میں سپریم کورٹ کا خصوصی جے آئی ٹی کو ہر 2 ہفتے بعد رپورٹ پیش کرنے کا حکم
دسمبر
ڈیرہ اسماعیل خان ، سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں 8 دہشتگرد ہلاک
اپریل
ایل پی جی کی کھیپ موصول ہونے کے حوالے سے پاکستان حقائق کی جانچ کر رہا ہے، وزارت توانائی
ستمبر
ای وی ایم سے اپوزیشن گھبرا جاتی ہے کیوں کہ ان کا انتخآبی طریقہ دھاندلی ہے
نومبر
بھارتی اداکارہ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ
ستمبر
ٹیکس ہدف میں ناکامی: ایف بی آر میں ایک بار پھر تقرر و تبادلے
جنوری