لاہور: (سچ خبریں) قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ وہ کسی کے خلاف آرٹیکل 6 (غداری کے الزامات) کے تحت مقدمہ چلانے کے حق میں نہیں ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور میں پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما اصغر بھٹی کی رہائش گاہ سے ملحق پاکستان پیپلز پارٹی کے دفتر کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کسی کے خلاف مقدمہ چلانے کے حق میں ہیں اور نہ ہی کسی فورم پر اس آئینی شق سے متعلق بات کریں گے۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کو قومی اسمبلی میں واپسی کی دی گئی تجویز سےمتعلق اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کی ایوان میں واپسی پر وہ ان کا خیرمقدم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹیرین کی جانب سے پیش کیے گئے استعفے کو قبول کرنے یا مسترد کرنے کا ایک آئینی طریقہ کار موجود ہے جبکہ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کے دیے گئے استعفوں کے طریقہ کار اور اس وقت کے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی جانب سے انہیں قبول کیے جانے کو سپریم کورٹ نے غیر آئینی قرار دیا۔
راجا پرویز اشرف نے کہا کہ استعفوں پر دستخط کی قانونی حیثیت نہیں تھی کیونکہ پی ٹی آئی کے ایک رکن اسمبلی نے ہائی کورٹ میں استعفیٰ منظور نہ کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ صرف ’قائد کے ساتھ وفاداری ثابت کرنے‘ کے لیے دیے گئے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے ایک سوال پر کہا کہ عمران خان بطور وزیر اعظم صرف اس لیے برطرف ہوئے کیونکہ اس وقت کی حکومت کے اتحادیوں نے اسے چھوڑ دیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عام انتخابات قانون اور آئین کے مطابق ہوں گے جبکہ انتخابات کسی حکومت کی مرضی کے بغیر نہیں ہو سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی ہمیشہ اسمبلیوں کی آئینی مدت پوری کرنے کی حامی رہی ہے۔
مستقبل میں سیلاب سے بچنے کے لیے کالاباغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بعد ہی کالاباغ، بھاشا اور منجی ڈیم بنائے جائیں۔
راجا پرویز اشرف نے ملک میں مہنگائی کی موجودہ لہر کا ذمہ دار پی ٹی آئی کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے دور حکومت میں صرف سوشل میڈیا پر سرگرم و متحرک رہی۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار تجربہ کار سیاست دان ہیں، وہ اس سے قبل بھی کئی مرتبہ بطور وزیر خزانہ کام کر چکے ہیں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسحٰق ڈار ماضی کی طرح بطور ماہر معیشت موجودہ دور میں بھی اپنی قابلیت ثابت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعظم کا اختیار ہے کہ وہ کسی ایسے شخص کو جسے وہ اہل سمجھتے ہیں بطور وزیر خزانہ مقرر کریں۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرپرسن آصف علی زرداری کے گزشتہ ہفتوں کے دوران سیاسی منظرنامے سے غائب رہنے سے متعلق سوال پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اس وقت سابق صدر کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے اور صحت یاب ہونے کے بعد وہ جلد سیاسی میدان میں دوبارہ نظر آئیں گے۔