پاکستان کا مقبوضہ کشمیر کی ایک اور سیاسی جماعت پر پابندی پر اظہار مذمت

اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستانی دفتر خارجہ نے تحریک حریت جموں و کشمیر (ٹی ای ایچ) کو پانچ سال کے لیے ’غیر قانونی جماعت‘ قرار دینے کے بھارتی حکام کے فیصلے پر اظہار مذمت کیا ہے۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق نے کہا کہ تحریک حریت جموں و کشمیر، دوسری کشمیری جماعت ہے جس پر ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت پابندی عائد کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ حالیہ پابندی کے ساتھ کالعدم کشمیری سیاسی جماعتوں کی کُل تعداد چھ ہو گئی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ تحریک حریت جموں و کشمیر کی بنیاد کشمیری رہنما سید علی شاہ گیلانی نے رکھی تھی جن کا 2021 میں طویل نظر بندی کے دوران انتقال ہو گیا تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سیاسی جماعتوں پر پابندی کشمیری عوام کو محکوم بنانے، اختلاف رائے کو دبانے اور بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنے قبضے کو مستحکم کرنے کی بھارت کی مسلسل مہم کا حصہ ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ یہ کارروائیاں جمہوری اصولوں، بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قانون کی خلاف ورزی ہیں، بھارت کو مقبوضہ وادی میں غیر قانونی طور پر کالعدم قرار دی گئی تمام سیاسی جماعتوں پر پابندی ہٹانی چاہیے اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق اور آزادیوں کا احترام کرنا چاہیے۔’

انہوں نے کہا کہ ’ان کی لاش کو قابض حکام نے بے رحمی سے چھین لیا تھا اور ان کے قریبی عزیزوں کو ان کے جنازے میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔‘

یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی حکومت نے مرحوم حریت پسند رہنما سید علی گیلانی کی تحریک حریت جموں و کشمیر پر دہشت گردی اور ریاست مخالف پروپیگنڈے کے الزام کے تحت پابندی لگا کر اسے غیر قانونی قرار دے دیا تھا۔

اخبار ’دی ہندو‘ کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ یہ گروپ بھارت مخالف پروپیگنڈے اور جموں و کشمیر میں دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ یہ گروپ، جموں و کشمیر کو بھارت سے الگ کرنے کی ممنوعہ سرگرمیوں ملوث رہا تاکہ وہ وہاں اسلامی قوانین نافذ کر سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک حریت جموں و کشمیر کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے۔

ہندو قوم پرست رہنما امیت شاہ نے مزید کہا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی دہشت گردی کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی کی زیر سرپرستی کوئی بھی شخص یا تنظیم بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہو گی تو اسے فوری طور پر پکڑا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے