اسلام آباد:(سچ خبریں) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے حکام کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر بجلی چوری کرنے والوں اور واجبات کے نادہندگان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت بجلی کے شعبے کا جائزہ اجلاس ہوا، جس میں نگراں وفاقی وزیر بجلی محمد علی، وزیراعظم کے مشیر احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
بیان میں کہا گیا کہ اجلاس میں نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو بجلی کے شعبے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور انہیں ملک میں بجلی کی مجموعی پیداواری استعداد، اصل پیداوار اور مختلف موسموں میں بجلی کی مجموعی ترسیل کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
اجلاس میں نگران وزیر اعظم کو بجلی کی پیداوار میں مختلف ذرائع کے استعمال کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ حکومت بجلی چوروں کے خلاف بھرپور کارروائی کرے گی، بجلی کے آئندہ پیداواری منصوبوں میں قابل تجدید اور ہائیڈل ذرائع کو ترجیح دی جائے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں کمی کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں، ٹرانسفارمر میٹرنگ کے منصوبے کے اطلاق کے لیے جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے، بجلی کے واجبات کے نادہندگان کے خلاف صوبوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر فوری طور پر کارروائی شروع کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے نادہندگان اور بجلی چوروں کے خلاف کارروائی میں کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ چھوٹے ہائیڈل منصوبوں کے لیے ماہرین کی رہنمائی میں منصوبے بنا کر پیش کیے جائیں، ایسے منصوبے نہ صرف کم لاگت بجلی پیدا کریں گے بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبوں میں مہنگے درآمدی کوئلے کے بجائے مقامی کوئلے کو ترجیح دی جائے، 2400 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبوں کی تعمیر پر جلد سے جلد کام شروع کیا جائے اور اس پورے عمل میں شفافیت یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اجلاس کو ملک میں بجلی کی توانائی مارکیٹ کے قیام پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا اور بتایاگیا کہ توانائی مارکیٹ کے قیام سے بجلی کے شعبے کی استعداد اور کارکردگی میں مؤثر اضافہ ہوگا جس سے 2 کروڑ 70لاکھ گھریلو صارفین کو فائدہ ہوگا۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ اس حوالے سے پاور ڈویژن کی بیشتر کارروائی مکمل ہے۔
اجلاس کو بجلی کی مجموعی پیداواری استعداد، سال بھر میں پیداوار، ترسیل اور اس کے لیے استعمال ہونے والے انرجی مکس کے بارے میں بتایا گیا، اجلاس کو ملک بھر میں بجلی کے نظام کے نقصانات اور وصول نہ ہونے والی رقم پر بھی بریفنگ دی گئی۔
اس کے علاوہ ملک بھر میں تقسیم کار کمپنیوں کے وصولیوں کے نقصانات، بجلی چوری کے اعداد و شمار بھی پیش کیے گئے۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ بجلی چوری کرنے والے عناصر کے خلاف فوری کارروائی شروع کی جائے اور اس حوالے سے پیش رفت پر روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی جائے۔