لاہور: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف نے سابق وزیراعظم و سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف کو پاکستان واپسی پر دیے گئے ’وی وی آئی پی پروٹوکول‘ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ’مفرور مجرم‘ کی وطن واپسی کے انتظامات کے لیے وفاقی و صوبائی حکومت کے تمام وسائل استعمال کیے گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ اگر کوئی اور نہیں تو عوام خود اِس ’سزا یافتہ مجرم‘ کو جوابدہ ٹھہرائیں گے۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب خان نے کہا کہ غیر منصفانہ اور غیر قانونی طور پر ایک سزا یافتہ مجرم کو ہر چیز میں سہولت فراہم کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سزا یافتہ مجرم کو وی وی آئی پی پروٹوکول ملا اور اس کے استقبال کے لیے اسلام آباد ایئرپورٹ پر اسٹیٹ روم کھول دیا گیا، مسلم لیگ (ن) نے پاکستان کا نظامِ قانون مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔
ایئرپورٹ پر نواز شریف کی بائیو میٹرک فراہم کرنے کی تصاویر پر تبصرہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل نے ریمارکس دیے کہ ’ایک ملک، دو دستور!‘۔
انہوں نے لکھا کہ یہ تصویر صرف نواز شریف کی بائیومیٹرکس کی نہیں بلکہ پاکستان کے عدالتی نظام کے جنازے کی ہے، اسی بائیومیٹرکس کے لیے عمران خان کے ساتھ کیا گیا جبر اور سلوک بھی ساری دنیا نے دیکھا۔
چار سالہ خود ساختہ جلاوطنی کے بعد نواز شریف کی واپسی پر تبصرہ کرتے ہوئے صدر پی ٹی آئی پرویز الہٰی کے بیٹے مونس الہٰی نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی کے لیے باقاعدہ انتظام کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی کسی سزا یافتہ مفرور ملزم کا اس طرح استقبال نہیں کیا گیا۔
انہوں نے لکھا کہ ایک سزا یافتہ مجرم کے لیے عدالت خود ایئرپورٹ جاکر حاضری لگواتی ہے اور ایک وزیراعظم (عمران خان) جو حاضری لگوانے عدالت جاتا ہے اس کو اٹھا لیا جاتا ہے۔
مونس الہٰی نے دعویٰ کیا کہ حکومت پنجاب نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ’پٹواریوں’ کی طرح سرکاری ملازمین کی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے تبصرہ کیا کہ پٹواریوں کا بادشاہ آرہا ہے اس لیے تمام پٹواریوں کو ضرور شرکت کرنی چاہیے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے ’سزا یافتہ مفرور ملزم‘ کی واپسی کے لیے انتظامات کے لیے حکومت پنجاب اور وفاق کے تمام وسائل استعمال کرنے پر مسلم لیگ (ن) کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ لاہور کے لوگوں نے مسلم لیگ (ن) اور اس کے مفرور رہنما کی 4 سال کی خودساختہ جلاوطنی کے بعد وطن واپسی کو یکسر مسترد کر دیا، اس خودساختہ جلاوطنی کا آغاز 100 روپے کے حلف نامے پر لندن میں علاج کی درخواست سے ہوا تھا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسٹیبلشمنٹ نے مسلم لیگ (ن) کی کال کی مکمل حمایت کی تاکہ ملک بھر سے لوگ پنجاب پہنچ کر لاہور میں مینار پاکستان پر جلسہ کے لیے جمع ہوں۔
پی ٹی آئی کے حامیوں نے سربراہ مسلم لیگ (ن) اور ان کے پاور شو کے خلاف 2 ٹوئٹر ٹرینڈز چلائے اور ویڈیوز پوسٹ کیں۔
نواز شریف کی تقریر کے بعد پی ٹی آئی کے سابق ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے تبصرہ کیا کہ جن لوگوں کو شائد کوئی خوش فہمی تھی کہ نواز شریف کے گھٹیا پن میں کوئی کمی ہو گئی ہو گی، اُن کی خوش فہمی نواز شریف نے خود ہی دور کر دی۔
بجلی، گیس اور پیٹرول کے نرخوں میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے شہباز گل نے تبصرہ کیا کہ نواز شریف، شہباز شریف کی حکومت پر تنقید کر رہے ہیں، اُن کا اپنے بھائی کے لیے پیار ختم ہوگیا ہے۔
پی ٹی آئی وسطی پنجاب کے جنرل سیکریٹری حماد اظہر نے کہا کہ جلسہ گاہ میں موجود ہجوم نے عدم دلچسپی ظاہر کی اور بکھرے رہے۔
انہوں نے ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں بظاہر یہ دکھایا گیا کہ لوگ نواز شریف کی تقریر مکمل ہونے سے پہلے ہی پنڈال سے نکل رہے تھے۔
حماد اظہر نے ایک اور ویڈیو بھی پوسٹ کی جس میں جلسے کے شرکا کو بریانی کھاتے ہوئے اور ڈسپوزایبل پلیٹس اور بریانی کے بہت سے ٹکڑے زمین میں پھینکتے ہوئے دکھایا گیا، حماد اظہر نے ان ویڈیوز پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے ’جلسے کی حقیقت‘ قرار دیا۔
پی ٹی آئی کی طرف سے جاری کردہ ایک اور بیان میں پارٹی کے ترجمان نے افسوس کا اظہار کیا کہ ریاست نے ’لندن پلان‘ کی تفصیلات بتائے بغیر اس پلان کے تحت ایک شخص کی بلا روک ٹوک اور باآسانی وطن واپسی کی سہولت دینے کے لیے شرافت، شائستگی، قانون اور انصاف کو دفن کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی تبدیلی کی سازش کے بعد آئین اور جمہوریت سے عاری ریاستی عناصر نے ملک و قوم کو آمریت کی زنجیروں میں جکڑ کر کرپٹ بھیڑیوں کے سامنے پھینک دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے 27 سال قبل جرم اور ریاست کے درمیان اسی طرح کے گٹھ جوڑ کے خلاف ایک بےمثال سیاسی جدوجہد شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ترجمان پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ عمران خان کی قیادت میں باشعور قوم سازش، جبر، ریاستی طاقت، چوروں، ٹھگوں، جعلسازوں اور مافیاز کے ذریعے ملک کو فتح کرنے والی قوتوں کے مقابلے میں مضبوطی سے کھڑی ہے۔