اسلام آباد (سچ خبریں) ممنوعہ فنڈنگ کیس،تحریک انصاف نے ایف آئی اے انکوائری اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی۔پی آئی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں سیکرٹری داخلہ،ڈی جی ایف آئی اے اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے سینیٹر سیف اللہ نیازی کے گھر چھاپہ مارا،ایف آئی اے سیاسی بنیادوں پر ہراساں کر رہی ہے۔
ایف آئی اے چھاپے اور انکوائری غیر قانونی ہے،فوری روکا جائے۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رجیم چینج کے بعد پی ٹی آئی نے حکومت مخالف تحریک کیلئے فنڈ اکٹھے کئے،بیرون ملک سے ملنے والے فنڈز قانون کے مطابق موصول ہوئے۔پی آئی اے نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ ایف آئی اے کو ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات سے روکا جائے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر سیف اللہ نیازی کو ایف آئی اے نے گرفتار کیا۔
ایف آئی اے نے فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کے بانی ممبر حامد زمان کو بھی گرفتار کیا۔ایف آئی اے نے کہا کہ حامد زمان کو وارث روڈ پر واقع ان کے دفتر سے گرفتار کیا گیا۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق انصاف ٹرسٹ کے اکاؤنٹ میں 2013 میں 6 لاکھ 25 ہزار ڈالر آئے، انصاف ٹرسٹ قواعد و ضوابط پر پورا نہیں اترتا تھا اور حامد زمان اس کے سیکرٹری تھے جبکہ تحریک انصاف کیلئے بیرون ممالک سے غیرقانونی طور پر رقوم کی پاکستان منتقلی کے مقدمے میں نامزد ملزم طارق شفیع کے گھر ایف آئی اے نے چھاپہ مارا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے مبینہ فرنٹ مین طارق شفیع کی گرفتاری کیلئے ایف آئی اے کی ٹیم نے سرچ وارنٹ کے ساتھ ان کے گھر کی تلاشی لی۔ ایف آئی اے ٹیم کی جانب سے عدالت سے وارنٹ حاصل کرنے کے بعد گھر کی تلاشی لی گئی تاہم طارق شفیع گھر میں موجود نہیں تھے۔ چھاپہ مارنے والی ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل کی ٹیم مسلسل طارق شفیع کی رہائش گاہ کے باہر موجود تھی۔