اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قوم کی اخلاقیات جب ختم ہوتی ہےتو وہ تباہ ہوجاتی ہے قو میں غریب اس لئے نہیں ہوتی کہ وسائل کی کمی کا سامنا ہے بلکہ غریب اس وقت ہوتی ہیں جب ان کا اپنا سربراہ وزیراعظم پیسہ چوری کرتا ہے نوجوانوں کے ہاتھ میں ملک کا مستقبل ہے۔
اسلام آباد میں کامیاب جوان پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میں نے سپریم کورٹ میں ایک ایک چیز کے 40،40سال پرانے کاغذات دیئے پہلے انھوں نے اسمبلی میں جھوٹ بولا پھر قطری خط آگیا وہ فراڈ نکلا، پھر کیلبری فونٹ آگیا وہ بھی فراڈ نکلا اب تک نہیں بتاسکے کہ لندن کے 4فلیٹ کن پیسوں سے خریدے گئے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور میں فنکشن ہوتا ہے تو چیف جسٹس سپریم کورٹ کو بلایا جاتا ہے اس فنکشن میں تقریر وہ کرتا ہے جو ملک سے جھوٹ بول کر بھاگا ہوا ہے پوچھا گیا لندن کےفلیٹس کہاں سے آئے تو پہلے آیا ’’کیوں نکالا‘‘ دوبارہ پوچھالندن فلیٹس کہاں سےآئےپھرعدلیہ کونشانہ بنایاگیا عدلیہ اوراداروں پرتنقیدکی گئی،میں توان کی نظرمیں ہوں ہی برا۔
انہوں نے کہا تقریب میں چیف جسٹس کو مدعو کیا گیا اور خطاب ایک مفرور کرتا ہے لاہورمیں فنکشن ہوتاہےتوچیف جسٹس سپریم کورٹ کو بلایا جاتا ہے فنکشن میں تقریروہ کرتاہےجوملک سےجھوٹ بول کر بھاگا ہوا ہے جب ایک قوم کی اخلاقیات ختم ہوتی ہےتو وہ تباہ ہوجاتی ہے لندن کےفلیٹس کہاں سےآئےیہ اب تک نہیں بتاسکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مجھے سب سے زیادہ فخر یونیورسل ہیلتھ کوریج پر ہے ہر شہری کو ہم ہیلتھ انشورنش دے رہے ہیں پنجاب میں جنوری سے ہر خاندان کو ہیلتھ انشورنس ملےگی جس میں 7سے 10لاکھ روپے تک کسی بھی اسپتال سے علاج کرایا جا سکےگا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کے ہاتھ میں ملک کا مستقبل ہےکامیاب جوان پروگرام سے نوجوانوں کو ہنر سیکھنے کا موقع ملے ہے نوجوان قرضے سے اپنا کاروبار شروع کرسکتے ہیں، نوجوانوں کو کامیابی تب ہوگی جب وہ برے وقت سے سیکھیں گے اور محنت کریں گے۔