اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹی پی ایل پر عائد پابندی برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان پر عائد پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، اس تنظیم پر پولیس والوں کو شہید کرنے، علاقائی فورسز پر تشدد کرنے اور املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر عائد پابندی پر تنظیم کی جانب سے نظر ثانی کی درخواست پر غور کرنے کے لیے قائم کی گئی کمیٹی کی رپورٹ وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ اس تنظیم پر پابندی میرٹ پر کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ ’وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹی ایل پی پر عائد پابندی برقرار رکھی جائے گی‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’اس تنظیم پر پولیس والوں کو شہید کرنے، علاقائی فورسز پر تشدد کرنے اور املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے‘۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سے اس تنظیم کا انتخابی نشان منسوخ کرنے کی لیے اقدامات وفاقی وزارت قانون اور اٹارنی جنرل کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اقبال اکیڈمی پاکستان کے 5 ممبران کی تعیناتی کی منظوری دی گئی ہے، اس کے علاوہ 49 ادویات کی ریٹیل پرائز مقرر کرنے کی منظوری دی ہے، یہ ادویات پاکستان میں نہیں بن رہی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے سی ای او کے عہدے پر امجد خان کو تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے، نیسپاک کے نئے ایم ڈی کی تعیناتی کے معاملے پر ریٹائر ایم ڈی کو اپنی خدمات جاری رکھنے کی منظوری دی ہے۔