فرنٹیئر کانسٹیبلری ملک گیر وفاقی فورس میں تبدیل، صدارتی آرڈیننس جاری

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) صدر مملکت آصف علی زرداری نے اتوار کو ایک آرڈیننس جاری کیا ہے جس کے تحت وفاقی حکومت کو فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کو وفاقی کانسٹیبلری میں تبدیل کرنے کے اختیارات حاصل ہوگئے ہیں، تاکہ ملک بھر میں امن و امان برقرار رکھا جا سکے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت کی جا سکے اور سیکیورٹی کے مختلف تقاضوں کو مربوط انداز میں پورا کیا جا سکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آرڈیننس کے اجرا کے فوراً بعد وزارتِ قانون و انصاف نے اس حوالے سے ایک باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کر دیا، آرڈیننس کے مطابق فرنٹیئر کانسٹیبلری ابتدائی طور پر سرحدی علاقوں میں امن و امان قائم رکھنے، ان علاقوں کی سلامتی یقینی بنانے اور عوامی امن کو برقرار رکھنے کے لیے قائم کی گئی تھی۔

تاہم قومی سلامتی کے بدلتے ہوئے حالات، ہنگامی صورتحال کی بڑھتی ہوئی تعداد، قدرتی آفات، سول بے چینی اور دیگر نئے خطرات کے پیش نظر ایک زیادہ لچکدار اور ہمہ جہت فورس کی ضرورت محسوس کی گئی، جو ان چیلنجز کا فوری اور مؤثر انداز میں مقابلہ کر سکے۔

آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ چونکہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس جاری نہیں ہے اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر مطمئن ہیں کہ فوری اقدام اٹھانا ضروری ہے لہٰذا یہ آرڈیننس جاری کیا گیا ہے، یہ آرڈیننس، جس کا نام ’فرنٹیئر کانسٹیبلری (تنظیمِ نو) آرڈیننس، 2025‘ ہے، فوری طور پر نافذالعمل ہوگیا۔

سابق وفاقی سیکریٹری داخلہ نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ اس آرڈیننس کے تحت وفاقی حکومت کو ملک بھر میں ایف سی کو کسی بھی مقصد کے لیے، سیکیورٹی کے نام پر، استعمال کرنے کا مکمل اور قانونی اختیار حاصل ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کو پہلی بار تقریباً 25 سال قبل کراچی میں تعینات کیا گیا تھا، بعد ازاں اسے وفاقی دارالحکومت میں استعمال کیا گیا اور پھر گلگت بلتستان میں چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اور بڑے ڈیموں کے منصوبوں کی حفاظت کے لیے تعینات کیا گیا۔

اس آرڈیننس سے قبل سرکاری سطح پر وی آئی پی سیکیورٹی کے لیے فورس کے استعمال پر تنقید کی جاتی تھی، لیکن اب ’ایسکورٹ کی حفاظت‘ کے نام پر یہ فورس اشرافیہ کی ذاتی سیکیورٹی کے لیے بھی کھلے عام استعمال کی جا سکے گی۔

آرڈیننس کے مطابق فورس کی سربراہی ایک انسپکٹر جنرل کرے گا، جس کا تقرر وفاقی حکومت کرے گی، ایف سی کو ریزرو فورس کے طور پر استعمال کیا جا سکے گا، جو اسلام آباد پولیس، صوبائی پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت میں خصوصی فرائض انجام دے گی۔

وفاقی کانسٹیبلری کی کمان انسپکٹر جنرل کے پاس ہو گی، جس کی معاونت ایڈیشنل انسپکٹرز جنرل، ڈپٹی انسپکٹرز جنرل، اسسٹنٹ انسپکٹرز جنرل اور پولیس سروس آف پاکستان (پی ایس پی) کے دیگر افسران کریں گے، یہ فورس سیکیورٹی اور فیڈرل ریزرو ڈویژن کے ناموں سے 2 ڈویژنز پر مشتمل ہو گی۔

وفاقی کانسٹیبلری کا ڈھانچہ ونگز، کمپنیاں اور پلاٹونز پر مشتمل ہوگا جن کی قیادت سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس یا ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، انسپکٹر، سب انسپکٹر اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے عہدے پر فائز افسران کریں گے۔

ایف سی کا سیکیورٹی ڈویژن فرنٹیئر کانسٹیبلری کی موجودہ نفری پر مشتمل ہوگا اور اس میں بھرتی روایتی طریقہ کار کے تحت کی جائے گی، جیسا کہ متعلقہ ضوابط میں بیان کیا گیا ہے۔

وفاقی کانسٹیبلری میں ایک علیحدہ فیڈرل ریزرو ڈویژن ہوگا جو انسدادِ ہنگامہ آرائی اور خصوصی تحفظ کے لیے وقف ہوگا، اس فورس کو فوجداری ضابطہ اخلاق 1898، انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997، پولیس آرڈر 2002 اور دیگر موجودہ قوانین کے تحت اختیارات حاصل ہوں گے۔

تمام اختیارات کی منتقلی

اس کے علاوہ وفاقی حکومت عمومی یا خصوصی حکم کے ذریعے وفاقی کانسٹیبلری کے کسی بھی رکن کو وہ اختیارات یا فرائض سونپ سکتی ہے جو کسی بھی پولیس افسر کو قانون کے تحت دیے گئے ہوں۔

آرڈیننس میں مزید کہا گیا ہے کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کے تمام اختیارات اور اثاثے وفاقی کانسٹیبلری کو منتقل ہو جائیں گے، فرنٹیئر کانسٹیبلری میں خدمات انجام دینے والے تمام ارکان اور ملازمین، جو اس آرڈیننس کے نفاذ سے قبل فرنٹیئر کانسٹیبلری میں تھے، وہ وفاقی کانسٹیبلری میں اسی حیثیت، شرائط و ضوابط کے تحت منتقل سمجھے جائیں گے۔

فرنٹیئر کانسٹیبلری کے تمام اثاثے اور واجبات، خواہ کسی بھی نوعیت کے ہوں یا جہاں بھی واقع ہوں، اس آرڈیننس کے نفاذ کے ساتھ ہی وفاقی کانسٹیبلری کو منتقل ہو جائیں گے۔

فرنٹیئر کانسٹیبلری ایکٹ 1915 کے تحت جاری کردہ تمام قواعد و ضوابط، نوٹیفکیشنز اور احکامات، جب تک وہ وفاقی کانسٹیبلری آرڈیننس سے متصادم نہ ہوں، انہیں وفاقی کانسٹیبلری کے متعلقہ قوانین کے تحت ہی تصور کیا جائے گا۔

مشہور خبریں۔

معمدانی اسپتال سے تابعین اسکول تک:بدترین قتل و غارت کا سلسلہ

?️ 13 نومبر 2024سچ خبریں:غزہ میں 400 دنوں سے زیادہ عرصے سے امن ناممکن ہو

وزیر اعظم نے کابیینہ اجلاس طلب کر لیا

?️ 3 مئی 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل

صیہونیوں کو حزب اللہ کا انتباہ

?️ 1 جنوری 2025سچ خبریں: لبنان کی پارلیمنٹ میں مزاحمتی تحریک کے وفادار دھڑے کے

سوڈان میں 3 روزہ جنگ بندی

?️ 26 اپریل 2023سچ خبریں:سوڈانی فوج اور ریپڈ ری ایکشن ملیشیا کے درمیان 3 روزہ

ٹرمپ کے منصوبے/حماس کے ردعمل پر مذاکرات کے لیے قاہرہ کی تیاری نے صیہونیوں کو کس طرح الجھا دیا ہے؟

?️ 5 اکتوبر 2025سچ خبریں: عبرانی اور مغربی ذرائع نے غزہ جنگ کے خاتمے کے

ہم مسجد اقصیٰ میں یہودی خزعبلات کو پھانسی کی اجازت نہیں دیں گے: ہنیہ

?️ 22 مئی 2022سچ خبریں: فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس نے آج اتوار کو

حماس اور اسرائیل کے درمیان دوسرے مرحلے کے مذاکرات کی تاریخ کا اعلان

?️ 4 فروری 2025سچ خبریں:امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، حماس اور اسرائیل کے درمیان دوسرے

ترکی کیوں روس یوکرائن کشیدگی سے پریشان ہے؟

?️ 25 فروری 2022سچ خبریں:ترکی کے صدر کے محتاط اور قدامت پسندانہ ریمارکس نے ظاہر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے