کراچی (سچ خبریں) ایم کیوایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم تحریک عدم اعتماد پر بات کرنے نہیں آئے تھے،وزیراعظم عمران خان اپنا وعدہ نبھانے آئے تھے انہوں کہا ہے کہ عدم اعتماد کو چھوڑیں، ہمیں اس نظام پر ہی اعتماد نہیں،عمران خان کے ساتھ ہیں جبھی تو وہ وزیراعظم ہیں۔
ایم کیوایم کو سیاسی دفاتر کی ضرورت نہیں، نائن زیرو ہمارا ہی نہیں ہے ان سے کیا مانگیں؟ پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے آج رابطہ ہی نہیں کیا۔
خالد مقبول صدیقی نے ایک سوال کیا آپ وزیراعظم کا ساتھ دیں گے؟ کے جواب میں کہا کہ عمران خان کے ساتھ ہیں جبھی تو وہ وزیراعظم ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما ایم کیوایم عامر خان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان آج بہادر آباد مرکز آئے تھے، وزیراعظم عمران خان سے کوئی شکوہ شکایت نہیں کی، وزیراعظم عرصے بعد آئے ہیں جو اچھی بات ہے،وزیراعظم سے ملاقات میں تحریک عدم اعتماد پر کوئی بات نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم مرکز کی بحالی کا علم نہیں، حکومت کے اتحادی ہیں لیکن آپشنز کھلے ہوئے ہیں، ملک کو ترقی کی جانب لے جانے کے لیے سب نے کردار ادا کرنا ہے۔ ہم نیوز کے مطابق اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے ایم کیوایم اراکین سے ملاقات کی، وزیراعظم نے ایم کیوایم کے 4 رہنماوں سے فردا ًفردا ًہاتھ ملایا، وزیراعظم نے مصافحہ کے بعد خالد مقبول صدیقی کا ہاتھ تھامے رہے، وزیراعظم سے ملاقات میں ایم کیو ایم کا کوئی رکن سندھ اسمبلی شامل نہیں، وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ پی ٹی آئی کے4 اراکین سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ ، بلال غفار، خرم شیرزمان اور ارسلان تاج ہیں، وزیراعظم عمران خان اور ایم کیوایم وفد کے درمیان 25 منٹ تک بہادر آباد مرکز ملاقات ہوئی۔