🗓️
اسلام آباد: (سچ خبریں) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف غیرشرعی نکاح کیس کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔
سول جج نصرمِن اللہ نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دیے کہ عدت میں نکاح کے کیس کی درخواست عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔
قبل ازیں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کے الزام کا کیس قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا تھا، اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں سول جج نصرمن اللہ نے کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران وکیل راجا رضوان عباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدت کے دوران شادی غیر قانونی ہے، ایسا کہنا فراڈ ہے کہ 2018 کے پہلے دن شادی کریں گے تو وزیرِ اعظم بن جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ عدالتی فیصلے اس کو غیر قانونی اور کچھ اس کو زنا قرار دیتے ہیں، جنوری 2018 میں بشری بی عدت میں تھیں، طلاق نومبر میں ہوئی، اگر شادی قانونی تھی تو دوبارہ نکاح کیوں کیا۔
جج نے استفسار کیا کہ عمران خان کا نکاح لاہور میں ہوا، اس عدالت کا دائرہ اختیار کیسے بنتا ہے؟ درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ اگر گولیاں ایک جگہ لگی ہوں اور موت دوسری جگہ واقع ہوتی ہے تو دونوں جگہ ٹرائل ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنی گالا سے فراڈ شروع ہوا اور نکاح لاہور میں ہوا، فراڈ شادی کے نتیجے میں عمران اور بشری اسلام آباد کی حدود میں رہتے رہے، نکاح خواں کو بھی اسلام آباد سے نکاح کروانے کے لیے لے جایا گیا، فروری 2018 میں عمران خان اور بشری بی بی کا نکاح دوبارہ اسلام آباد میں پڑھایا گیا۔
راجا رضوان عباسی نے مزید کہا کہ شادی کی تقریب فراڈ اور نکاح غیر قانونی ہے، پیشگوئی کی بنیاد پر بھی عدت میں نکاح غیر قانونی ہے، سنی سکول آف تھاٹ کے مطابق عدت میں نکاح حرام اور گناہ کبیرہ ہے، عدت پوری کرنے کے بعد ہی نکاح کیا جاسکتا ہے، عدت کا دورانیہ اس لیے ہوتا ہے کہ شاید خاتون کے اختلافات اپنے شوہر سے ختم ہو جائیں۔
انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ طلاق حلال ہے لیکن ناپسندیدہ عمل ہے، عمران خان وزیراعظم بننے کے لیے بےتاب تھے اس لیے عدت میں نکاح کیا، حاملہ اور بغیر حمل کے خاتون کی عدت کا دورانیہ الگ الگ ہے، نکاح کا عمل اسلام آباد سے شروع ہوا اس لیے یہ معاملہ اسلام آباد کی عدالت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل راجا رضوان عباسی کے دلائل مکمل ہونےکے بعد عدالت نے عمران خان کے خلاف غیر شرعی نکاح کے الزام کا کیس قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو کہ آج دوپہر 2 بجے سنا دیا گیا۔
واضح رہے کہ 5 اپریل کو عمران خان اور ان کی اہلیہ پر عدت کے دوران نکاح کے الزام پر دونوں کے خلاف کارروائی کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔
شہری محمد حنیف نے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں عمران خان، بشریٰ بی بی اور ریاست کو فریق بنایا گیا۔
شہری نے دونوں کے خلاف سیکشن 496 کے تحت کارروائی کے لیے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ بشریٰ بی بی نے عدت پوری کیے بغیر نکاح کیا جو غیرقانونی ہے، عمران خان اور بشریٰ بی بی کے نکاح کی کاپی بھی شکایت کے ساتھ منسلک ہے۔
بعدازاں گزشتہ ماہ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت میں نکاح کے کیس کی جلد سماعت کی درخواست منظور کرلی تھی۔
12 اپریل کو عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف دورانِ عدت نکاح کے کیس میں نکاح خواں مفتی محمد سعید خان نے اسلام آباد کچہری پہنچ کر اپنا بیان عدالت میں قلمبند کروادیا تھا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ بشریٰ بی بی کے ساتھ پہلا نکاح اس لیے ضروری تھا کیونکہ پیش گوئی تھی کہ اگر میں سال 2018 کے پہلے دن بشریٰ بی بی سے نکاح کروں گا تو وزیر اعظم بن جاؤں گا۔
4 مئی کو عمران خان کے بطور وزیراعظم سابق معاون خصوصی عون چوہدری نے بھی مذکورہ کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کروادیا تھا، جج کے سامنے اپنی گواہی میں انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان نے بشریٰ بی بی کی ہدایت پر اپنی دوسری اہلیہ ریحام خان کو طلاق دی۔
عون چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ جب مفتی سعید نے عمران خان سے طلاق کے بارے میں پوچھا تو موصوف نے کہا کہ وہ طلاق نامہ بعد میں دکھائیں گے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کے سابق مشیر نے کہا کہ بعد میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ 17 یا 18 فروری کو عدت کی مدت ختم ہونے سے پہلے نکاح ہو گیا تھا۔
عون چوہدری کے مطابق عمران خان نے انہیں بشریٰ بی بی سے شادی کی وجہ بتائی تھی کہ انہوں نے پیش گوئی کی تھی کہ اگر میری شادی 2018 کے پہلے دن ہوئی تو میں وزیراعظم بنوں گا۔
فاضل جج نے عون چوہدری کا بیان قلمبند کرنے کے بعد سماعت 10 مئی تک ملتوی کر دی تھی، امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ عدالت آئندہ سماعت پر کیس کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ کرے گی۔
مشہور خبریں۔
غیر قانونی تقرریوں کا کیس: پرویز الہٰی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع
🗓️ 16 نومبر 2023لاہور: (سچ خبریں) لاہور کی مقامی عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری
نومبر
اپوزیشن لیڈر کی توہین کرنے پر برطانوی وزیر اعظم پر دباؤ میں اضافہ
🗓️ 11 فروری 2022سچ خبریں:برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اس ملک کی پارلیمنٹ میں حزب
فروری
ترکی نے نیٹو کے اتحاد کو کمزور کر دیا ہے: یونانی وزارت خارجہ
🗓️ 4 ستمبر 2022سچ خبریں: آنکارا اور ایتھنز کے درمیان سیاسی اور سفارتی کشیدگی کے
ستمبر
سندھ اور پنجاب میں پولیو مہم کا آغاز کر دیا گیا
🗓️ 7 جون 2021کراچی/ لاہور( سچ خبریں) وزیر اعلی سندھ اور وزیر صحت کے ذریعہ
جون
میانمار کی سربراہ کے خلاف فرد جرم عائد
🗓️ 3 فروری 2021سچ خبریں:میانمار میں سکیورٹی کی صورتحال کے بعد اس ملک کی پولیس
فروری
صیہونیوں کی ٹرمپ کے دور میں حماس کو قطر سے نکالنے کی کوشش
🗓️ 13 نومبر 2024سچ خبریں:اسرائیلی حکومت، جو حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنے کے باوجود
نومبر
پینٹاگون نے شام کے باغوز میں 2019 کے حملوں کی تحقیقات کا حکم دیا
🗓️ 30 نومبر 2021سچ خبریں: نیویارک ٹائمز نے حال ہی میں ایک تحقیقات کے نتائج
نومبر
ایسی حکومت جس کی ذات میں وحشی پن شامل ہے
🗓️ 10 جولائی 2023سچ خبریں:شام کی عوامی اسمبلی کے رکن رافت بیکر نے یہ بیان
جولائی