اسلام آباد: (سچ خبریں) سینئر سیاستدان شاہد خاقان عباسی نے آئندہ انتخابات سے متعلق اپنی حکمت عملی بتا دی۔سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ن کے ٹکٹ پر الیکشن نہیں لڑوں گا،اپنے حلقہ سے مسلم لیگ ن کے امیدوار کے خلاف الیکشن نہیں لڑوں گا۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ الیکشن کا شیڈول آنے سے پہلے ہی انہیں متنازع بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
فیض آباد دھرنے کے دوران مجھ پر کسی نے دبائو نہیں ڈالا،کل فیض آباد کمیشن کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرا دوں گا،ابھی تک کوئی نوٹس ہیں ملا صرف ایک فون آیا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بحیثیت وزیراعظم مجھے کوئی رکاوٹ نہیں تھی میں اپنے ہر فیصلے کو اون کرتا ہوں۔
ملک سے آٹو میٹک اسلحہ ختم کرنا چاہتا تھا جو نہیں کرسکا،دبائوبرداشت کر سکتے ہوں تو عہدہ لینا چاہئے۔
انہوں نے کہا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ تعلق کو اثاثہ سمجھتا ہوں، پر امید ہوں قائم رہے گا۔بلاول کوتجربہ حاصل کرنے میں وقت لگے گا۔ الیکشن سے پہلے ملکی معاملات کا حل ڈھونڈا جائے،ملکی معاملات حل کئے بغیر الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ اس پر خود نظر ثانی کرلے تو ان کی عزت میں اضافہ ہوگا کہ انہوں نے اپنی غلطی کی درستگی کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی وقت نہیں لگتا ایک منٹ کی بات ہے، انہوں نے ایک دن میں فیصلہ کرکے پورے ٹائم ٹیبل دیے ہیں۔ انہوں نے پوچھا کیا اپیل کا حق آئین کا حصہ ہے یا نہیں؟ نواز شریف کس قانون کے تحت اپیل لے کر جائیں گے کہ انہیں نااہل کیا گیا۔ ’وہ فیصلہ فائنل ہوچکا ہے، اس میں کوئی اپیل ہی نہیں تھی، اب سپریم کورٹ ہی اپنے اس فیصلے کو ریویو (نظر ثانی) کرسکتا ہے، سوموٹو پاور تو انہوں نے رکھی ہوئی ہے، کریں ان فیصلوں کو درست کریں ان فیصلوں کو‘۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’میں یہ کہتا ہوں سپریم کورٹ خود اپنی ساکھ بحال کرے، وہاں جج موجود ہیں کیا وہ فیصلے پڑھتے نہیں ہیں؟ ان کو پتا نہیں ہے کہ فیصلے کیا ہیں؟ ان کو پتا نہیں ہے کہ فیصلے غلط ہیں؟‘