اسلام آباد: (سچ خبریں) صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سینٹ کا اجلاس 19 فروری کو 3 بجے طلب کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر مملکت نے سینٹ کا الوداعی اجلاس پیر کو طلب کر لیا، صدر مملکت نے اجلاس دوپہر تین بجے طلب کیا ہے، صدر مملکت نے آئین کے ارٹیکل 54 ون کے تحت سینٹ اجلاس طلب کیا، اجلاس کی صدارت چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کریں گے، اجلاس میں سینٹ اراکین الوداعی تقریر کریں گے۔
بتایا جارہا ہے کہ آئین پاکستان کے تحت سینٹ کے نصف اراکین کا انتخاب مارچ میں ہوگا، موجودہ سینیٹ کی مدت 11 مارچ کو ختم ہورہی ہے، نئے سینیٹ انتخابات مارچ کے پہلے ہفتے میں ہونا تھے، تاہم ملک میں عام انتخابات تاخیر سے ہونے کی وجہ سے سینیٹ کے الیکشن بھی التواء کا شکار ہونے کا خدشہ ہے اور غالب امکان ہے کہ سینیٹ انتخابات الیکٹورل کالج پورا نہ ہونے کی وجہ سے مقررہ وقت پر نہیں ہو سکیں گے، سینیٹ انتخابات تمام صوبائی حکومتوں کی قیام کے بعد ہوں گے، انتخابات کا شیڈول ایک ماہ پر محیط ہوگا، جس کی وجہ سے سینیٹ انتخابات مارچ کے تیسرے ہفتے تک التوا کا شکار ہو سکتے ہیں۔
ادھر سینیٹر سلیم مانڈوی کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ گیس کا بل ایک، ایک لاکھ روپے تک پہنچ چکا ہے، وزارت خزانہ لوگوں کو گیس کے بھاری بل بھیج رہی ہے، عام آدمی کے لیے گیس کا بل بھرنا مشکل ہو چکا ہے، آئی ایم ایف کے دباؤ پر گیس اور بجلی کے بل بڑھائے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر سینیٹر کامل علی آغا نے دریافت کیا کہ ’کیا اس ملک کو آئی ایم ایف نے چلانا ہے؟‘ اس پر چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے بتایا کہ ’گیس کی قیمتوں میں اضافے کا وزارت خزانہ سے تعلق نہیں ہے، پیٹرولیم ڈویژن گیس کی قیمتوں میں اضافے کو دیکھ رہی ہے‘، اس پر سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ ’یہ سب ملے ہوئے ہیں‘۔