اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سپیکر پرلازم ہے کہ وہ آئین اور قانون کی پاسداری کریں،ملک میں آئین اور قانون کا فقدان ہے، ملک میں آئین کی خلاف ورزی ہورہی ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
سپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس دوران خطاب کرتے ہوئے پاکستان سنی اتحاد کے رہنما عمر ایوب نے کا کہنا تھا کہ ملک میں آئین کی خلاف ورزی ہورہی ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، ملک میں مہنگائی کا مسئلہ ہے ان چیزوں پر بات چیت ہونی چاہیے، ہم لوگوں نے آئین و قانون کی پاسداری کا حلف اٹھایا ہے۔
قبل ازیں اجلاس کے آغاز پر مخصوص نشست پر نومنتخب رکن قومی اسمبلی صدف احسان نے حلف اٹھایا۔بعد ازاں جے یوآئی (ف) کے نور عالم خان نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک غیر قانونی کام سپیکر نے کردیا ، جمعیت علمائے اسلام کی صدف احسان ممبر نہیں مگر ان کا حلف اٹھایا گیا ہے، یہ افسوس کی بات ہے۔
نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی ایکٹ 2018میں ترمیم سے متعلق بل ایوان میں پیش کیا گیا، وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے بل قومی اسمبلی میں پیش کیا، اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کی سالانہ رپورٹ 2022 بھی قومی اسمبلی میں پیش کی گئی۔
پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں کے سوال پر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پیٹرول کا دارو مدار درآمد پر ہے اور جب عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھتی ہیں تو ہمیں بھی قیمت بڑھانی پڑتی ہے، صارفین کی سہولت کیلئے اور پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی بلا تعطل دستیابی کو جاری رکھنے کیلئے حکومت نے 15 روز کی میعاد رکھی ہے، ہر 15 روز بعد پیٹرول کی قیمتوں کو ایڈجسٹ کیا جاتا ہے عالمی مارکیٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا جاتاہے۔