اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کا حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ میں جسٹس عمر عطا بندیال کو وکلاء نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کمرہ عدالت میں آپ کو بطور چیف جسٹس ویلکم کرتے ہیں جس پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے وکلا سے کہا کہ بہت شکریہ، آپ جیسے وکلاء کا ساتھ خوشی کا باعث ہے، ججز اور وکلاء ایک خاندان ہے، خوش قسمتی ہے ہماری بار بڑی زبردست ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس کا یہ بھی کہنا تھا کہ زیر التوا مقدمات کا بوجھ کم کرنا ہے، وکلا تیاری کرکے آئیں اور التوا سے گریز کریں۔
وکیل نعیم بخاری کی بات پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے قہقہہ لگایا۔ یاد رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل جسٹس عمرعطا بندیال نے پاکستان کے 28 ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔ حلف برداری کی تقریب ایوان صدر اسلا م آباد میں منعقد کی گئی، تقریب میں وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف اوروفاقی وزرا شرکت ہوئے ، تقریب میں سپریم کورٹ کے موجودہ اورریٹائرڈ ججز بھی موجود تھے۔
تقریب میں جسٹس عمرعطا بندیال نے بطورچیف جسٹس آف پاکستان حلف اٹھا لیا، صدرمملکت عارف علوی نے جسٹس عمرعطا بندیال سے حلف لیا۔ واضح رہے کہ جسٹس عمر عطا بندیال 2014ء میں سپریم کورٹ کے جسٹس تعینات ہوئے تو کئی اہم کیسز میں بینچ کا حصہ رہے۔ عمران خان کو اہل صادق امین ، جہانگیر ترین کو تاحیات نا اہل اور نواز شریف کو پارٹی صدارت سے نا اہل قرار دینے والے بینچ میں شامل رہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال جسٹس قاضی فائزعیسی کیخلاف ریفرنس خارج کرنے والے دس رکنی لارجر بینچ اوربرطرف ملازمین کی بحالی کا فیصلہ دینے والے بینچ کے سربراہ رہنے سمیت ڈسکہ الیکشن دھاندلی کیس اور سینیٹ الیکشن سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کرنے والے بینچ کا حصہ رہے۔