سندھ کے اراکین قومی اسمبلی کی مردم شماری میں بے ضابطگیوں پر تنقید

?️

سندھ:(سچ خبریں) سندھ سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی نے ملک میں حال ہی میں ختم ہونے والی مردم شماری پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس عمل میں سنگین بے ضابطگیوں کا الزام عائد کیا جس سے ان کے مطابق چھوٹے صوبوں میں رہنے والے لوگوں میں احساس محرومی میں مزید اضافہ ہوگا۔

چھوٹے صوبوں سے تعلق رکھنے والے اراکین نے پوائنٹ آف آرڈر پر تقریر کرنے کا موقع ملنے کے بعد یہ سنگین مسائل اٹھائے جب اسپیکر نے ایجنڈے کے بیشتر آئٹمز کو یا تو موورز یا متعلقہ وزرا کی عدم موجودگی کی وجہ سے مؤخر کر دیا۔

حیدرآباد سے ایم کیو ایم پی کے ایم این اے صابر قائم خانی نے الزام لگایا کہ مردم شماری کے عمل میں نہ صرف سندھ کے شہری علاقوں بلکہ دیہی علاقوں میں بھی بے ضابطگیاں کی گئیں اور بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے بھی ایسی ہی آوازیں آرہی ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’ہم مردم شماری سے متاثر ہونے والے لوگ ہیں‘، کراچی اور حیدرآباد میں بہت سے لوگوں کو اس مشق میں شمار نہیں کیا گیا جس پر حکومت نے 35 ارب روپے خرچ کیے تھے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے اپنے حلقوں میں بہت سے مکانات کو نشان زدہ چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب حکام نے مردم شماری کا عمل شیڈول کے مطابق بند کیا تو کراچی کی آبادی صرف ایک کروڑ 45 لاکھ بتائی گئی۔

رکن قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ جب انہوں نے حکام کی توجہ مبذول کرائی کہ کم از کم 36 ہزار عمارتوں کی گنتی نہیں کی گئی تو یہ عمل دوبارہ شروع کیا گیا اور آبادی میں 60 لاکھ کا اضافہ ہوا۔

انہوں نے اس اعداد و شمار پر حیرت کا اظہار کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد کی آبادی میں سالانہ 2.5 فیصد کی شرح سے اضافہ ہو رہا ہے جب کہ کچھ دوسرے شہروں میں آبادی میں 10 سے 15 فیصد اضافہ ہوا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ شاید سندھ میں بچوں کی پیدائش رک گئی ہے۔

صابر قائم خانی نے کہا کہ نادرا کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ 2 کروڑ 5 لاکھ سے زائد افراد کے پاس قومی شناختی کارڈ موجود ہیں۔ اسی طرح بالغ آبادی کا پتا لگانے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ووٹر لسٹ کی جانچ کی جا سکتی ہے۔

اسی طرح پیپلز پارٹی کی شاہدہ رحمانی نے کہا کہ سندھ حکومت پہلے ہی مردم شماری کے عمل پر ’تحفظات‘کا اظہار کر چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ اور ان کی پوری کابینہ ناقص مردم شماری پر آواز اٹھا رہی ہے جس کی بنیاد پر صوبوں کو نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ میں حصہ ملتا ہے۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ اس عمل کے لیے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی مدد لی جانی چاہیے تھی، ایک ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر بھی آسانی سے آبادی کا ڈیٹا فراہم کر سکتا ہے۔

دوسری جانب بلوچستان کے آزاد ایم این اے اسلم بھوتانی نے ایوان کی توجہ نئے تعمیر ہونے والے ہوائی اڈے کے لیے کی گئی حالیہ تقرریوں میں مقامی لوگوں کو شامل نہ کرنے پر اپنے حلقے میں ہونے والے احتجاج کی طرف مبذول کرائی۔

اسلم بھوتانی نے کہا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں گوادر کے نئے تعمیر ہونے والے ہوائی اڈے کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر کی سطح سے لے کر صفائی کرنے والوں تک مختلف آسامیوں پر 35 افراد کو تعینات کیا گیا ہے لیکن ان میں سے صرف تین مقامی تھے اور انہیں بھی نچلے عہدوں پر تعینات کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں نے اس ’امتیازی فعل‘ پر پہلے دن گوادر میں احتجاج کیا تھا، انہوں نے کہا اور ڈپٹی اسپیکر سے کہا کہ وہ وزیر ہوا بازی کو اس معاملے پر ایوان کو بریف کرنے کی ہدایت کریں۔

عمر کوٹ سے تعلق رکھنے والے پیپلز پارٹی کے ایم این اے، بزرگ سیاستدان نواب یوسف تالپور نے تاریخی 1991 کے پانی کے معاہدے پر ’عمل درآمد نہ ہونے‘ کی وجہ سے سندھ میں پانی کی قلت پر تشویش کا اظہار کیا۔

پانی کی قلت کی طرف ایوان کی توجہ مبذول کراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ کے ساتھ جو ’زیادتی‘ ہو رہی ہے اسے ختم ہونا چاہیے۔

یوسف تالپور جو بیمار ہونے کے باعث ویل چیئر پر ایوان میں موجود تھے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ سندھ کو اس کے حصے میں 51 فیصد کمی کا سامنا ہے جب کہ پنجاب کو پانی کی 36 فیصد کمی کا سامنا ہے۔

مشہور خبریں۔

صیہونیوں نے اب تک غزہ کے کتنے اسکولوں پر بمباری کی ہے؟

?️ 14 فروری 2024سچ خبریں: اقوام متحدہ کے سکرiٹری جنرل کے ترجمان نے صیہونی حکومت

وائٹ ہاؤس کے افریقی نژاد عملے کا اجتماعی استعفیٰ

?️ 3 جون 2022سچ خبریں:امریکی ذرائع ابلاغ نے وائٹ ہاؤس کے افریقی نژاد عملے کی

اس سے پہلے کہ پچھتانا پڑے عراق سے چلے جاؤ؛عراقی مزاحمتی تحریک کا ترکی سے خطاب

?️ 6 فروری 2022سچ خبریں:عراقی مزحمتی تحریک کی تنظیم کتائب حزب اللہ نے اپنے ایک

غزہ کے بارے میں عراقی وزیر اعظم کا موقف

?️ 23 فروری 2024سچ خبریں: عراق کے وزیر اعظم نے غزہ میں جنگ کو روکنے

جوڈیشل کمیشن کی جسٹس اطہرمن اللہ اور 2 جونیئر ججز کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی سفارش

?️ 25 اکتوبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) جوڈیشل کمیشن آف پاکستان  نے ساڑھے 3 گھنٹے

قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن بند کرنے کی مخالفت کر دی

?️ 30 جنوری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار

چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الہی ایک ساتھ ہیں

?️ 9 اکتوبر 2022لاہور: (سچ خبریں) شیخ رشید نے چوہدری برادران کے اختلافات ختم ہونے

افغانستان کے بحران پر اسلامی تعاون تنظیم کا غیر معمولی اجلاس

?️ 16 دسمبر 2021سچ خبریں:  اسلام آباد میں او آئی سی کے سربراہی اجلاس کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے