اسلام آباد(سچ خبریں) الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے فواد چوہدری اور اعظم سواتی کی معافی قبول کرتے ہوئے دونوں وزرا کو آئندہ محتاط رہنے کی ہدایت کی آج ہونے والی سماعت میں وفاقی وزیر ریلوے، الیکشن کمیشن میں خود پیش ہوئے اعظم سواتی نے معذرت قبول کرنے پر الیکشن کمیشن کا شکریہ ادا کیا۔
الیکشن کمیشن کے رکنِ سندھ نثار درانی اور رکنِ بلوچستان شاہ محمد نے فواد چوہدری اور اعظم سواتی کے خلاف نوٹس کی سماعت کی۔خیال رہے کہ 3 دسمبر کو ہونے والی گزشتہ سماعت میں کمیشن نے فواد چوہدری کی معافی پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جبکہ اعظم سواتی کی جانب سے بھی معافی نامہ جمع کرایا گیا تھا۔چنانچہ آج ہونے والی سماعت میں وفاقی وزیر ریلوے، الیکشن کمیشن میں خود پیش ہوئے۔
رکن سندھ نے کہا کہ اعظم سواتی صاحب، آپ مصروف آدمی ہیں پیش کیوں نہیں ہوتے، آپ پر ذمہ داری زیادہ ہے، تمام ادارے آپ کے ہیں انہیں بُرا بھلا کہنا درست نہیں۔وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن کو خود مختار بنانے کے لیے ہمیشہ آواز اٹھائی ہے۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری اور اعظم سواتی کی معافی قبول کرتے ہوئے دونوں وزرا کو آئندہ محتاط رہنے کی ہدایت کی۔الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی نے معذرت قبول کرنے پر الیکشن کمیشن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم چاہتے ہیں کمیشن بااختیار ہو۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) پر الیکشن کمیشن اچھے فیصلے کرنے والا ہے، ای وی ایم کے ذریعے ووٹ کے تقدس کی حفاظت کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کو ہر لحاظ سے طاقتور کیا جائے گا اور حکومت، کمیشن کو مستحکم کرنے کے لیے ساتھ کھڑی ہوگی۔اس حوالے سے بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ ماضی میں جو کچھ ہوا اُس کی معذرت کرلی ہے، الیکشن کمیشن کا وقار برقرار رکھنا ہر فرد کی ذمہ داری ہے کیوں کہ ہمیں کمیشن کے ساتھ مل کر چلنا ہے۔
واضح رہے کہ 10 ستمبر کو قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے اجلاس میں الیکشن (ترمیمی) ایکٹ 2021 میں مجوزہ ترامیم پر تبادلہ خیال کے دوران اعظم سواتی نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن ہمیشہ دھاندلی میں ملوث رہا ہے اور ایسے اداروں کو آگ لگا دینی چاہیے۔
انہوں نے کمیٹی میں مجوزہ ترامیم پر ووٹنگ کے عمل سے قبل الیکشن کمیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ کمیشن نے رشوت لے کر انتخابات میں دھاندلی کی۔اعظم سواتی کے ان ریمارکس کے بعد الیکشن کمیشن کے اراکین اجلاس سے احتجاجاً واک آؤٹ کر گئے تھے۔